علی ممد ساگر نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے جموں و کشمیر کے لوگ گوناگوں مشکلات کا سامنا کررہے ہیں اور عوامی مشکلات و مسائل کا ازالہ کرنے کے ساتھ ساتھ تینوں خطوں میں جاری غیر یقینیت ،سیاسی انتشار اور خلفشار کو ختم کرنے کے لیے نیشنل کانفرنس ہر سطح پرآواز بلند کرتی آئی ہے اور اس بات کی وکالت کرتی ہے کہ جموں وکشمیر کے عوام کو عزت وقار سے جینے کا موقع فراہم کیا جائے۔
علی محمد ساگر ان باتوں کا اظہار منگل کو پارٹی ہیڈکوارٹر پر سوپور، کپوارہ،کولگام،کنگن اور سرینگر کے پارٹی عہدیداران اور کارکنوں سے خطاب کے دوران کیا ۔
اس موقعے پر پارٹی عہدیدارن نے اور کارکنان نے اپنے اپنے علاقوں کے مسائل و مشکلات کےعلاوہ پیٹرول،ڈیزل،گیس ،راشن اور دیگر اشیاء ضروریہ کی چیزوں کی بڑھتی قیمتوں میں اضافے ،سڑکوں اور گلی کوچوں کی ناگفتہ بہہ حالت وغیرہ جیسے مسائل اجاگر کئے۔
این سی کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ 5اگست 2019سے یہاں کے لوگوں کا کوئی پرسان حال ہی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ سرکار جموں وکشمیر کی تعمیر و ترقی،امن سلامتی،اور خوشحالی کے دعوے تو کرتی ہے لیکن زمینی سطح پر ان دعوؤں کی کلی کھلتی ہے۔
ساگر نے کہا کہ اقتصادی اور معاشی بدحالی ،مہنگائی اور تعمیر وترقی کے فقدان نے جموں وکشمیر کو پیچھے دھکیل دیا اور نئی دلی جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے ملک کے عوام کو یہاں کے اصل حقائق سے توجہ ہٹارہی ہے ۔
اس موقعے پر پارٹی کے سنئیر رہنما قیصر جمشید لون،پیر آفاق احمد، عمران نبی ڈار اور احسان پردیسی بھی موجود تھے
'عوام کو عزت و وقار سے جینے کا موقع فراہم کیا جائے' - kashmir job creation
نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ اقتصادی اور معاشی بدحالی، مہنگائی اور تعمیر وترقی کے فقدان نے جموں وکشمیر کو پیچھے دھکیل دیا اور نئی دلی جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے ملک کے عوام کو یہاں کے اصل حقائق سے توجہ ہٹارہی ہے ۔
علی ممد ساگر نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے جموں و کشمیر کے لوگ گوناگوں مشکلات کا سامنا کررہے ہیں اور عوامی مشکلات و مسائل کا ازالہ کرنے کے ساتھ ساتھ تینوں خطوں میں جاری غیر یقینیت ،سیاسی انتشار اور خلفشار کو ختم کرنے کے لیے نیشنل کانفرنس ہر سطح پرآواز بلند کرتی آئی ہے اور اس بات کی وکالت کرتی ہے کہ جموں وکشمیر کے عوام کو عزت وقار سے جینے کا موقع فراہم کیا جائے۔
علی محمد ساگر ان باتوں کا اظہار منگل کو پارٹی ہیڈکوارٹر پر سوپور، کپوارہ،کولگام،کنگن اور سرینگر کے پارٹی عہدیداران اور کارکنوں سے خطاب کے دوران کیا ۔
اس موقعے پر پارٹی عہدیدارن نے اور کارکنان نے اپنے اپنے علاقوں کے مسائل و مشکلات کےعلاوہ پیٹرول،ڈیزل،گیس ،راشن اور دیگر اشیاء ضروریہ کی چیزوں کی بڑھتی قیمتوں میں اضافے ،سڑکوں اور گلی کوچوں کی ناگفتہ بہہ حالت وغیرہ جیسے مسائل اجاگر کئے۔
این سی کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ 5اگست 2019سے یہاں کے لوگوں کا کوئی پرسان حال ہی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ سرکار جموں وکشمیر کی تعمیر و ترقی،امن سلامتی،اور خوشحالی کے دعوے تو کرتی ہے لیکن زمینی سطح پر ان دعوؤں کی کلی کھلتی ہے۔
ساگر نے کہا کہ اقتصادی اور معاشی بدحالی ،مہنگائی اور تعمیر وترقی کے فقدان نے جموں وکشمیر کو پیچھے دھکیل دیا اور نئی دلی جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے ملک کے عوام کو یہاں کے اصل حقائق سے توجہ ہٹارہی ہے ۔
اس موقعے پر پارٹی کے سنئیر رہنما قیصر جمشید لون،پیر آفاق احمد، عمران نبی ڈار اور احسان پردیسی بھی موجود تھے