ETV Bharat / state

سرکار اپنی غلط پالسیوں اور احکامات سے تعلیمی معیار کو خراب نہ کرے: ایجوکیشن ویلفیئر الائنس

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 4, 2024, 4:18 PM IST

Tagging Private Schools In Kashmir جموں و کشمیر ایجوکیش ویلفیئر الائنس نے کہا کہ محکمہ تعلیم اور جموں وکشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نئے نئے حربے استعمال میں لاکر اسکولی تعیلم خاص کر پرائیوٹ اسکولوں کے معیار کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے نئے فرمان سے یہاں کے بچوں کا مستقبل تابناک کے بجائے تاریک ہونے جارہا ہے۔

govt-should-not-spoil-quality-education-by-its-wrong-policies-and-orders-education-welfare-alliance
سرکار اپنی غلط پالسیوں اور احکامات سے تعلیمی معیار کو خراب نہ کریں: ایجوکیشن ویلفیئر الائنس
سرکار اپنی غلط پالسیوں اور احکامات سے تعلیمی معیار کو خراب نہ کریں: ایجوکیشن ویلفیئر الائنس

سرینگر: جموں و کشمیر ایجوکیش ویلفیئر الائنس نے کہا کہ حکومت خاص کر محکمہ اسکولی تعلیم اور جموں وکشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن اپنی حالیہ فیصلوں اور حکم ناموں سے یہاں کے تعلیمی نظام کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایسے میں موجودہ سرکار نئے نئے حربے استعمال میں لاکر اسکولی تعیلم خاص کر پرائیوٹ اسکولوں کے معیار کو ختم کرنا چاہتی ہے۔

جموں و کشمیر کے پرائیوٹ اسکول کارڈینشن کمیٹی کے صدر اور تعلیمی ماہر پروفیسر سی ایل ویشن نے کہا کہ جموں و کشمیر کے پرائیوٹ اسکولوں کے بچے جو کل کے مستقبل ہیں، بہتر اور معیاری تعلیم فراہم کررہے ہیں، لیکن سرکار کی غلط پالیسوں سے اب یہاں کے پرائیوٹ تعلیمی نظام کے معیار کو خراب کیا جارہا ہے۔متعلقہ محمکہ کے حالیہ فیصلے اور حکمنامے جس میں اسکولوں کو ٹیگ کیا جارہا ہے ایک غلط اور منفی پالیسی ہے،جس سے نہ صرف یوٹی کے سینکڑوں اسکول متاثر ہوں گے بلکہ بچوں کو مستبقل بھی تاریک بن کے رہ جائے گا۔


پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا سرکاری اسکولوں کا معیار تعلیم پرائیوٹ اسکولوں کے نصاب پر کھڑا نہیں اترا ہے۔ایسے میں اب اگر یہاں کے نجی اسکولوں پر غیر ضروری لوازمات کو تھوپا جاتا ہے تو ہمارے بچے مستبقل میں دیگر ریاستوں کے بچوں سے مقابلے کرنے کے اہل نہیں رہے گے۔ کبھی انصاف اور کتابوں کے نام پر تو کبھی این او سیز کے نام پر۔


پروفیسر سی ایل ویشن نے کہا کہ اگر سرکار کی پالیسی عام کو لوگوں کو سہولیت اور راحت پہنچانا جبکہ زیادہ سے زیادہ سے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو خود روزگار کمانے کے طرف راغب کرنا ہے،لیکن سرکار اپنے احکامات سے سب کچھ الٹا کر رہی ہے۔ پرائیوٹ اسکولوں سے ایسا ناروا سلوک اپنایا جاتا ہے جس سے ہزاروں کی تعداد میں نہ صرف تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار ہوجائے گا بلکہ یہاں کتب فروشوں کی دکانیں بھی بند ہوجائے گی۔


ٹیگنگ کے حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب این او سی ہر ایک اسکول کے لیے لازمی قرار دی گئی ہے،لیکن یہاں صرف این سی کے نام پر پرائیوٹ اسکولوں کو ہی ٹارگیٹ بنایا جارہا ہے جو کہ قانون کی کسی بھی کتاب میں نہیں لکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح کئی پرائیوٹ اسکول سرکاری زمین پر ہیں،ویسے ہی یہاں کے کئی سرکاری اسکول نجی ملکیت پر ہیں۔سرکار ان سے کیوں این او سیز طلب نہیں کرتی ہیں۔کیا مذکورہ اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں اور والدین تحفظ نہیں چاہتے۔ایسے میں جموں وکشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن اور اسکولی تعلیم محکمے کا امتیازی سلوک صاف طور پر نظر آرہا ہے جبکہ غلط پالیسی اپنا کر اسٹیک ہولڈرز کو مزید پریشانی میں مبتلا کیا جارہا ہے۔


اس دوران جموں وکشمیر پرینٹس ایسوسی ایشن نے بھی بورڈ کی تسلیم شدہ کتابیں اور نصاب تمام پرائیوٹ اسکولوں میں پڑھانے سے متعلق کہا کہ پہلے یہ دیکھا جائے کہ بورڈ کی کتابیں معیاری ہیں یا نہیں۔ اور کیا وہ موجودہ دور کے مقابلے پر کھڑا اترتی ہیں یا نہیں ۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ بورڈ کا نصاب کیا سی بی ایس ای نصاب کے مقابلہ کرسکتا ہے۔کیا ہمارے بچے آگے جاکر دیگر ریاستوں کے بچوں سے مسابقتی امتحانات میں مقابلہ کرسکتے ہیں اس پر پہلے غور وفکر کرنے کی بے حد ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں:


انہوں نے بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب گزشتہ سال مارچ سیشن شروع ہوا، کس طرح اضطرابی کیفیت دیکھنے کو ملی اور جب نتائج کی بارے آئی اس وقت بھی بورڈ آف اسکول ایجوکیشن بہتر طور امتحانی نتائج منظر عام پر لانے میں قاصر رہا۔کامیاب طلبہ ناکام دکھائے گئے جبکہ ناکام طلبہ کو کامیابی قرار دیا گیا۔

پرینٹس ایسوسی ایشن نے کہا کہ پرائیوٹ اسکولوں میں بورڈ کی ہی تسلیم شدہ کتابیں پڑھانے سے قبل کتابوں کے معیار، مذکورہ کتابوں کی دستیابی اور دیگر امور سے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرز سے صلح مشورہ کیا جانا چائیے، تاکہ جموں وکشمیر کے بچوں کو مستقبل تابناک کے بجائے تاریک ہونے سے بچایا جاسکے۔

سرکار اپنی غلط پالسیوں اور احکامات سے تعلیمی معیار کو خراب نہ کریں: ایجوکیشن ویلفیئر الائنس

سرینگر: جموں و کشمیر ایجوکیش ویلفیئر الائنس نے کہا کہ حکومت خاص کر محکمہ اسکولی تعلیم اور جموں وکشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن اپنی حالیہ فیصلوں اور حکم ناموں سے یہاں کے تعلیمی نظام کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایسے میں موجودہ سرکار نئے نئے حربے استعمال میں لاکر اسکولی تعیلم خاص کر پرائیوٹ اسکولوں کے معیار کو ختم کرنا چاہتی ہے۔

جموں و کشمیر کے پرائیوٹ اسکول کارڈینشن کمیٹی کے صدر اور تعلیمی ماہر پروفیسر سی ایل ویشن نے کہا کہ جموں و کشمیر کے پرائیوٹ اسکولوں کے بچے جو کل کے مستقبل ہیں، بہتر اور معیاری تعلیم فراہم کررہے ہیں، لیکن سرکار کی غلط پالیسوں سے اب یہاں کے پرائیوٹ تعلیمی نظام کے معیار کو خراب کیا جارہا ہے۔متعلقہ محمکہ کے حالیہ فیصلے اور حکمنامے جس میں اسکولوں کو ٹیگ کیا جارہا ہے ایک غلط اور منفی پالیسی ہے،جس سے نہ صرف یوٹی کے سینکڑوں اسکول متاثر ہوں گے بلکہ بچوں کو مستبقل بھی تاریک بن کے رہ جائے گا۔


پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا سرکاری اسکولوں کا معیار تعلیم پرائیوٹ اسکولوں کے نصاب پر کھڑا نہیں اترا ہے۔ایسے میں اب اگر یہاں کے نجی اسکولوں پر غیر ضروری لوازمات کو تھوپا جاتا ہے تو ہمارے بچے مستبقل میں دیگر ریاستوں کے بچوں سے مقابلے کرنے کے اہل نہیں رہے گے۔ کبھی انصاف اور کتابوں کے نام پر تو کبھی این او سیز کے نام پر۔


پروفیسر سی ایل ویشن نے کہا کہ اگر سرکار کی پالیسی عام کو لوگوں کو سہولیت اور راحت پہنچانا جبکہ زیادہ سے زیادہ سے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو خود روزگار کمانے کے طرف راغب کرنا ہے،لیکن سرکار اپنے احکامات سے سب کچھ الٹا کر رہی ہے۔ پرائیوٹ اسکولوں سے ایسا ناروا سلوک اپنایا جاتا ہے جس سے ہزاروں کی تعداد میں نہ صرف تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار ہوجائے گا بلکہ یہاں کتب فروشوں کی دکانیں بھی بند ہوجائے گی۔


ٹیگنگ کے حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب این او سی ہر ایک اسکول کے لیے لازمی قرار دی گئی ہے،لیکن یہاں صرف این سی کے نام پر پرائیوٹ اسکولوں کو ہی ٹارگیٹ بنایا جارہا ہے جو کہ قانون کی کسی بھی کتاب میں نہیں لکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح کئی پرائیوٹ اسکول سرکاری زمین پر ہیں،ویسے ہی یہاں کے کئی سرکاری اسکول نجی ملکیت پر ہیں۔سرکار ان سے کیوں این او سیز طلب نہیں کرتی ہیں۔کیا مذکورہ اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں اور والدین تحفظ نہیں چاہتے۔ایسے میں جموں وکشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن اور اسکولی تعلیم محکمے کا امتیازی سلوک صاف طور پر نظر آرہا ہے جبکہ غلط پالیسی اپنا کر اسٹیک ہولڈرز کو مزید پریشانی میں مبتلا کیا جارہا ہے۔


اس دوران جموں وکشمیر پرینٹس ایسوسی ایشن نے بھی بورڈ کی تسلیم شدہ کتابیں اور نصاب تمام پرائیوٹ اسکولوں میں پڑھانے سے متعلق کہا کہ پہلے یہ دیکھا جائے کہ بورڈ کی کتابیں معیاری ہیں یا نہیں۔ اور کیا وہ موجودہ دور کے مقابلے پر کھڑا اترتی ہیں یا نہیں ۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ بورڈ کا نصاب کیا سی بی ایس ای نصاب کے مقابلہ کرسکتا ہے۔کیا ہمارے بچے آگے جاکر دیگر ریاستوں کے بچوں سے مسابقتی امتحانات میں مقابلہ کرسکتے ہیں اس پر پہلے غور وفکر کرنے کی بے حد ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں:


انہوں نے بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب گزشتہ سال مارچ سیشن شروع ہوا، کس طرح اضطرابی کیفیت دیکھنے کو ملی اور جب نتائج کی بارے آئی اس وقت بھی بورڈ آف اسکول ایجوکیشن بہتر طور امتحانی نتائج منظر عام پر لانے میں قاصر رہا۔کامیاب طلبہ ناکام دکھائے گئے جبکہ ناکام طلبہ کو کامیابی قرار دیا گیا۔

پرینٹس ایسوسی ایشن نے کہا کہ پرائیوٹ اسکولوں میں بورڈ کی ہی تسلیم شدہ کتابیں پڑھانے سے قبل کتابوں کے معیار، مذکورہ کتابوں کی دستیابی اور دیگر امور سے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرز سے صلح مشورہ کیا جانا چائیے، تاکہ جموں وکشمیر کے بچوں کو مستقبل تابناک کے بجائے تاریک ہونے سے بچایا جاسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.