ETV Bharat / state

حکومت وادی میں اقلیتی طبقے کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام: گردوارہ پربندھک کمیٹی

author img

By

Published : Oct 9, 2021, 6:17 PM IST

گردوارہ پربندھک کمیٹی نے ہفتے کے روز سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ جب تک سرکار وادی کشمیر کے اقلتی طبقے کو تحفظ فراہم نہیں کرائے گی تب تک سکھ برادری کے ملازمین اپنی ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوں گے۔ بہتر ہوگا کہ کشمیری پنڈت برادری کے ساتھ ساتھ سکھ طبقے کے سرکاری ملازمین کو بھی تحفظ دیا جائے۔'

govt-failed-protect-minority-in-the-valley
حکومت وادی میں اقلیتی طبقے کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوئی ہے

گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے جنرل سکریٹری نوتیج سنگھ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ' ایل جی انتظامیہ یہاں کے اقلتی طبقے کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور نام ہوچکی ہے۔ انہوں کہاکہ یہاں سپندر کور اور دیپک چند کے قتل سے قبل کشمیری پنڈت ایم ایل بندرو اور پانی پوری فروخت کرنے والے ایک غیر مقامی ہندو کو بھی قتل کیا گیا۔ جبکہ سیکورٹی ایجنسنیوں کو پہلے ہی یہ جانکاری تھی کہ یہاں کے اقلتی طبقے کے لوگوں کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے، لیکن اس کے باوجود بھی انتظامیہ نے تحفظ دینے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں مزید دو قیمتی انسانی جانیں چلی گئیں'۔

ویڈیو
انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہاں کی اکثریتی برداری نے مزکورہ ہلاکتوں پر رنج وغم کا اظہار کیا، لیکن انہیں اس بات پر ملال ہے کہ یہاں کے مسلمانوں نے سپندر کور کی آخری رسومات انجام دینے سے قبل سکھ براردی کی جانب سے کیے گئے احتجاجی مظاہرہ میں شرکت نہیں کی'۔
اس موقع پر ڈاکٹر جوگندر سنگھ شان نے کہا کہ اس طرح کے واقعات انجام دینے کے بجائے سیدھے طور سکھ طبقے سے کہا جائے کہ یہاں ہماری ضرورت نہیں تو ہم پھر وادی کشمیر کو چھوڑنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے جذباتی انداز میں کہا کہ اس طرح کے قتل عام سے جموں و کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوگا'۔


پریس کانفرنس کے دوران گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر بدھا سنگھ نے سوالیہ انداز میں کہا کہ اگر سپندر کور کا یہ جرم ہے کہ اس نے یوم آزادی پر قرمی پرچ لہریا تو برہان کے وانی کے والد نے بھی اسکول پرنسپل ہونے کے ناطے قومی جھنڈا لہرائے اور سکمز صورہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اے جے آہنگر کی جانب سے بھی انسٹی ٹیوٹ میں قرمی ترنگا لہرایا گیا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کو بھی قتل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپندر کور یا دیپک چند کو اسکول میں قرمی پرچم لہرانے کی وجہ سے قتل انتہائی افسوس ناک ہے'۔

گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے جنرل سکریٹری نوتیج سنگھ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ' ایل جی انتظامیہ یہاں کے اقلتی طبقے کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور نام ہوچکی ہے۔ انہوں کہاکہ یہاں سپندر کور اور دیپک چند کے قتل سے قبل کشمیری پنڈت ایم ایل بندرو اور پانی پوری فروخت کرنے والے ایک غیر مقامی ہندو کو بھی قتل کیا گیا۔ جبکہ سیکورٹی ایجنسنیوں کو پہلے ہی یہ جانکاری تھی کہ یہاں کے اقلتی طبقے کے لوگوں کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے، لیکن اس کے باوجود بھی انتظامیہ نے تحفظ دینے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں مزید دو قیمتی انسانی جانیں چلی گئیں'۔

ویڈیو
انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہاں کی اکثریتی برداری نے مزکورہ ہلاکتوں پر رنج وغم کا اظہار کیا، لیکن انہیں اس بات پر ملال ہے کہ یہاں کے مسلمانوں نے سپندر کور کی آخری رسومات انجام دینے سے قبل سکھ براردی کی جانب سے کیے گئے احتجاجی مظاہرہ میں شرکت نہیں کی'۔
اس موقع پر ڈاکٹر جوگندر سنگھ شان نے کہا کہ اس طرح کے واقعات انجام دینے کے بجائے سیدھے طور سکھ طبقے سے کہا جائے کہ یہاں ہماری ضرورت نہیں تو ہم پھر وادی کشمیر کو چھوڑنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے جذباتی انداز میں کہا کہ اس طرح کے قتل عام سے جموں و کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوگا'۔


پریس کانفرنس کے دوران گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر بدھا سنگھ نے سوالیہ انداز میں کہا کہ اگر سپندر کور کا یہ جرم ہے کہ اس نے یوم آزادی پر قرمی پرچ لہریا تو برہان کے وانی کے والد نے بھی اسکول پرنسپل ہونے کے ناطے قومی جھنڈا لہرائے اور سکمز صورہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اے جے آہنگر کی جانب سے بھی انسٹی ٹیوٹ میں قرمی ترنگا لہرایا گیا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کو بھی قتل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپندر کور یا دیپک چند کو اسکول میں قرمی پرچم لہرانے کی وجہ سے قتل انتہائی افسوس ناک ہے'۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.