نیشنل کانفرنس نے جموں و کشمیر خاص کر وادی میں کووڈ کی تشویشناک صورتحال سے نمٹنے میں 'حکومت کی غیر سنجیدگی' پر سخت برہمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'انتظامیہ صرف ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر تشہیر بازی کے لئے لیپا پوتی پر مبنی اقدامات کر رہی ہے جبکہ زمینی سطح پر اس وبائی بیماری کی روک تھام کے لئے کوئی بھی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے ہیں۔'
این سی کے ترجمان عمران نبی نے کہا کہ حکومت ایسا تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہے کہ جیسے اسکولوں کو بند کر کے تمام خطرات ختم ہوگئے ہیں اور پارکوں، بازاروں میں رش، کوچنگ سینٹروں اور سرکاری تقریبات سے کووڈ کا پھیلاؤ نہیں ہوگا!
انہوں نے کہا کہ اسکولوں کو بند کرنے کا فرمان سمجھ سے بالا تر ہے۔ کوچنگ مراکز، سرکاری دفاتر، سیاحتی مقامات اور سرکاری تقریبات وغیرہ پر نہ تو سماجی دوری ہی اختیار کی جاتی ہے اور نہ دیگر رہنما خطوط پر عمل درآمد کیا جاتا ہے۔
این سی ترجمان نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت کی بے حسی اور نا اہلی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی لہر دوسرے ہفتے میں داخل ہو چکی ہے لیکن ابھی تک لکھن پور اور قاضی گنڈ میں کسی بھی قسم کے تشخیصی سینٹر کا قیام نہیں کیا گیا ہے اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ زمینی راستے سے ٹیسٹنگ کے بغیر ہی جموں و کشمیر میں داخل ہورہے ہیں۔'