جمعرات کو شام دیر گئے جموں و کشمیر کے محکمہ داخلہ کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا، جس میں تیز رفتار موبائل انٹرنیٹ خدمات (4جی) پر پابندی کو برقرار رکھتے ہوئے 25 دسمبر تک اس میں توسیع کردی گئی۔
جموں و کشمیر میں گزشتہ سال پانچ اگست کے بعد سے مسلسل 4 جی انٹرنیٹ سروس معطل ہے، تاہم کچھ ماہ قبل جموں و کشمیر کے دو اضلاع جن میں ادھمپور اور گاندربل شامل ہیں، میں تیز رفتار انٹرنیٹ سروس بحال کردی گئی۔
یو ٹی انتظامیہ کے محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری اس حکم نامے میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں ان دو اضلاع کو چھوڑ کر فی الحال 2 جی انٹرنیٹ خدمات کو معمول کے مطابق جاری رکھا جائے گا اور 25 دسمبر تک 4 جی انٹرنیٹ خدمات پر عائد پابندی برقرار رکھی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ پچھلی دفعہ سپریم کورٹ میں بھی جموں و کشمیر میں 4 جی انٹرنیٹ کی بحالی کو لیکر معاملہ زیر بحث آیا تھا، تاہم پابندی میں مسلسل توسیع کی جا رہی ہے۔
ادھر کورونا وائرس کے دور میں پوری دنیا کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی اس کے تیزی سے پھیلنے کے دوران 4 جی کو بحال کرنے کا مطالبہ بھی بدستور جاری تھا، جو آج بھی جاری ہے۔
اس سے قبل لاک ڈاؤن کے دوران آن لائن کلاسز شروع کرنے والے درجنوں تعلیمی ادارے اور تعلیمی ماہرین کی جانب سے بھی کئی دفعہ وادی میں 4 جی انٹرنیٹ کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا لیکن ان کی ایک نہ سنی گئی۔
مزید پڑھیں:
آسام میں کشمیری نوجوان کی موت، اہل خانہ کی انصاف کی فریاد
علاوہ ازیں متعدد سیاسی رہنماؤں اور جماعتوں کی جانب سے بھی یہاں 4 جی انٹرنیٹ خدمات کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے تاہم انتظامیہ 4 جی انٹرنیٹ پر پابندی میں بار بار توسیع کرتی جا رہی ہے۔ فی الحال دو اضلاع بشمول گاندربل اور ادھمپور میں 4 جی انٹرنیٹ سروس جاری ہے۔