سرینگر: جموں وکشمیر کی ریاستی سطح کی ایجنسی نے آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا یعنی اے بی پی ایم جے اے وائی کو نافذ کرتے ہوئے دھاندلیوں میں ملوث یوٹی کے 13 ہسپتالوں کو آیوشمان بھارت کی فہرست سے باہر کر کے معطل کر دیا گیا ہے اور 17 دیگر ہسپتالوں پر بھاری جرمانہ عائد کیا ہے۔ جموں وکشمیر ریاستی صحت ایجنسی ایس ایچ اے کے مطابق گزشتہ برس 2022 میں دھوکہ دہی کی سرگرمیوں میں ملوث ہسپتالوں پر 1.77 کروڑ روپے سے زائد کا جرمامہ عائد کیا گیا ہے جبکہ اب تک متعلقہ ایجنسی نے دھوکے کی پاداش میں ملوث ہسپتال منتظمین سے 1.34کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم وصول کی ہے۔
جن ہسپتالوں سے بھاری رقم جرمانے کے طور اب تک وصول کی گئی ہے اور ان ہسپتالوں کو اس اسکیم کے فہرست سے معطل کیا گیا ہے۔ ان میں ابن سینا ہسپتال سے 24 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ نامزدگی بھی معطل کر دی گئی ہے ۔کوالٹی ہسپتال پر 6.64 لاکھ کی رقم وصول گئی ہے ۔ نارائنا ہسپتال پر 56.62 لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا اور آیوشمان بھارت اسکیم کے دائرے سے باہر کیا گیا ہے۔ اسی طرح چھانہ پورہ سرینگر کے فلورنس ہسپتال پر 5 لاکھ روپے کی رقم متعلقہ ایجنسی نے جرمانے کے طور عائد کی ہے ،شاداب ہسپتال پر 22 لاکھ،کڈنی ہسپتال سونہ وار سرینگر پر 18.62لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا، جبکہ محمدیہ ہسپتال میں 6 لاکھ،کے ڈی آئی کلینک ہسپتال پر ایک لاکھ روپے کی رقم کے ساتھ فہرست سے معطل کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:First Kidney Transplant in SKIMS: آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت سکمز میں گردوں کی پہلی پیوندکاری
اس کے علاوہ جموں کے اسکا ہسپتال کو جرمانے کے طور 2.66 لاکھ روپے۔جبکہ النور ہسپتال ،مڈ سٹی ہسپتال اور ساوتھ سٹی نرسنگ ہوم کو گز شتہ برس ہی فہرست سے باہر کر دیا گیا ہے۔ بتادیں کہ ہر فرد جس کا اس اسکیم میں اندراج ہوگا بیمار ہونے پر اسے پانچ لاکھ روپے تک کا انشورنس فراہم کیا جائے گا۔ اسے ڈاکٹر کی فیس سے لے کر دواؤں تک اور آپریشن سے لے کر دیگر طبی خدمات مفت میں حاصل ہوں گی۔