ایک جانب جہاں حد بندی کمیشن اپنے 4روزہ دورے پر جموں وکشمیر پہنچ چکا ہے وہیں سابق مرکزی وزیر خزانہ یشونت سنہا کی قیادت میں سابق حکام اور تجزیہ نگاروں پر مشتمل ایک وفد اپنے دو روزہ دورے کے حوالے سے سرینگر میں موجود ہے۔
اپنے دورے کے دوران یہ وفد کئی سیاسی اور سماجی اور تجارتی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ جبکہ وفد کا سول سوسائٹی کے ممبران سے بھی ملنے کا پروگرام ہے۔
وفد کی سربراہی کر رہے سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا نے اپنے دورے کے اغراض و مقاصد سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کی۔
بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ ’’بار بار کشمیر کے سیاسی، سماجی اور دیگر جماعتوں سے ملنے کا مقصد یہاں کے لوگوں کی آواز ملک کے کونے کونے تک پہنچانا ہے، تاکہ کشمیر کے لوگ جس کرب اور مشکلات سے اس وقت گزر رہے ہیں، ملک کے سبھی لوگ اس سے واقف ہوں۔‘‘
حد بندی کمیشن کے دورے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں یشوونت سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہاں حد بندی کرانے کے بجائے مرکزی سرکار کو یہاں کے دیگر اہم مسائل کی طرف توجہ مرکوز کرنی چائیے تھی۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر حد بندی کمشن سرینگر پہنچا
انہوں نے کہا کہ ’’اچھا ہوتا کہ مرکزی سرکار ریاستی درجے کی بحالی کے بعد جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کراتی اور یہاں کے عوام کو درپیش مسائل و مشکلات سے کچھ حد تک باہر نکلا جاتا۔‘‘
انہوں کہا کہ پی اے جی ڈی کی جانب سے ریاستی درجے کی بحالی اور پھر انتخابات کرانے کا مطالبہ ’’حق بجانب مطالبہ ہے‘‘ جس پر مرکزی سرکار کو غور کرنا چائیے۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر حدبندی کمیشن: پی ڈی پی نے بائیکاٹ کا کیا فیصلہ
واضح رہے کہ یشونت سنہا کی سربراہی میں یہ وفد نیشنل کانفرنس کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبد اللہ، پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، سی پی آئی ایم کے ریاستی صدر ایم وائی تاریگامی اور دیگر سیاسی رہنماؤں سے بھی ملاقات کرریے ہیں