سرینگر: جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی نے مرکزی سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ وادی کشمیر کو ضلع راجوری اور پونچھ سے جوڑنے والی مغل شاہراہ پر ٹنل تعمیر کی جائے تاکہ یہ اہم سڑک سال بھر آمد و رفت کئے لئے کھلی رہے۔ محبوبہ مفتی نے مغل روڈ پر ٹنل کی تعمیر کے علاوہ ضلع کپوارہ کو ٹنگڈار سے جوڑنے والی سڑک پر ’’سادھنا پاس‘‘ پر بھی ٹنل بنائی جائے اور ضلع بانڈی پورہ کو گریز سے جوڑنے والے رازدان ٹاپ پر بھی رازدان ٹنل تعمیر کی جانی چاہئے تاکہ ان علاقوں میں آمد و رفت کو مستحکم کیا جا سکے۔
محبوبہ مفتی نے مرکزی وزیر برائے ہائی وے اینڈ ٹرانسپورت نتن گڈکری کو اس ضمن میں ایک خط بھی لکھا ہے۔ خط تحریر کرنے کے بعد محبوبہ مفتی نے میڈیا کو بتایا کہ جب وہ جموں کشمیر کی وزیر اعلیٰ تھی، انہوں نے نتن گڈکری سے ملاقات کرکے ان ٹنلز کی تعمیر کا معاملہ اٹھایا تھا جس پر مرکزی وزیر نے سنجیدگی سے وعدہ کیا تھا کہ ان کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے گا، لیکن آج انکا ذکر نہیں ہو رہا ہے جبکہ ملک میں کئی ہائی ویز اور ٹنلز بنانے کے دعوے کئے جا رہے ہیں۔
قابل غور ہے کہ محبوبہ مفتی سنہ 2016 میں بی جے پی کی حمایت سے جموں کشمیر کی وزیر اعلیٰ بنی تھی تاہم بی جی پی نے ایک سال کے بعد ہی ان سے حمایت واپس لی تھی۔ اس وقت نتن گڈکری مرکزی وزیر برائے ہائی ویز اور ٹرانسپورٹ تھے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ مغل شاہراہ کافی اہم ہے کیونکہ یہ ایک کثیر آبادی کو ضلع راجوری اور پونچھ ضلع سے جوڑتی ہے اور سرینگر جموں شاہراہ کا خراب موسم کے دوران متبادل بن سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: Mehbooba Mufti on ECI الیکشن کمیشن بی جے پی کی برانچ بن چکا ہے، محبوبہ
محبوبہ مفتی نے کہا کہ خراب موسم کے دوران سرینگر جموں شاہراہ ہفتوں تک بند رہتی ہے جس سے وادی کی اقتصادی صورتحال پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں تو اس صورت میں اگر مغل شاہراہ پر ٹنل تعمیر کی جائے گی تو یہ راستہ ایک متبادل بن سکتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مغل روڈ کو سنہ 2002 اور سنہ 2008 کے درمیان - جب پی ڈی پی اور کانگرس مخلوط حکومت کر رہے تھے- تعمیر کر کے ٹریفک کے لیے کھولا گیا تھا۔ اس وقت محبوبہ مفتی کے والد مفتی محمد سعید جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ تھے۔