پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی یوتھ ونگ کے صدر وحید پرہ اور سابق رکن اسمبلی اعجاز میر کی سربراہی میں پی ڈی پی یوتھ ونگ نے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پہلی میٹنگ منعقد ہوئی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعجاز میر نے کہا کہ پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی ہنوز نظر بند ہے جس کی وجہ سے پی ڈی پی کارکنان مایوس ہیں۔ انہوں نے کہا جب تک محبوبہ مفتی کو رہا نہیں کیا جاتا تب تک پارٹی کا باضابطہ طور پر سیاسی سرگرمیاں شروع کرنا مشکل ہے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پارٹی کے رکن نے جموں و کشمیر کا مسئلہ پارلیمان میں پوری ایمانداری کے ساتھ اُٹھایا تاہم تقریباً پانچ سو ممبران میں دو ممبران کی آواز بہت کم معنے رکھتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی گپکار اعلامیہ پر کاربند ہے، اور اسی کے مطابق جموں و کشمیر کا مسئلہ اُٹھائے گے۔
واضح رہے یہ میٹنگ پی ڈی پی نے سرینگر کے پارٹی دفتر میں منعقد کی جس میں وادی سے اس پارٹی کے اہم نوجوان کارکنان نے شمولیت کی۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ روز پی ڈی پی یوتھ ونگ نے کشمیر کے صوبائی کمشنر پانڈو رنگ پولے کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے ذکر کیا کہ کشمیر میں غیر یقینی سیاسی صورتحال اور کورونا وائرس لاک ڈاؤن کی وجہ سے نوجوان ذہنی دباؤ اور تناؤ کا شکار ہورہے ہیں-
انہوں نے لکھا تھا کہ اس ذہنی تناؤ سے متاثر ان نوجوانوں کی اس وقت ہاتھ تھامنے کی ضرورت ہے جس کے لئے پی ڈی پی یوتھ ونگ سامنے آرہی ہے-
انہوں نے صوبائی کمشنر سے تلقین کی تھی کہ وہ انکو یہ میٹنگ منعقد کرنے کا موقع فراہم کرے-
دونوں نوجوان رہنماؤں کو گزشتہ برس پانچ اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ نے گرفتار کیا تھا اور رہائی کے بعد انکو گھروں میں نظر بند رکھا گیا تھا۔