ETV Bharat / state

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پی ڈی پی یوتھ ونگ کی پہلی میٹنگ

پی ڈی پی کے رہنماؤں نے کہا کہ وہ گپکار اعلامیہ پر عمل پیرا ہیں اور اسی اعلامیہ کے مطابق وہ آئندہ بھی جموں و کشمیر کی عوام کی ترجمانی کریں گے۔

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پی ڈی پی یوتھ ونگ کی پہلی میٹنگ منعقد
دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پی ڈی پی یوتھ ونگ کی پہلی میٹنگ منعقد
author img

By

Published : Sep 16, 2020, 12:38 PM IST

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی یوتھ ونگ کے صدر وحید پرہ اور سابق رکن اسمبلی اعجاز میر کی سربراہی میں پی ڈی پی یوتھ ونگ نے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پہلی میٹنگ منعقد ہوئی۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعجاز میر نے کہا کہ پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی ہنوز نظر بند ہے جس کی وجہ سے پی ڈی پی کارکنان مایوس ہیں۔ انہوں نے کہا جب تک محبوبہ مفتی کو رہا نہیں کیا جاتا تب تک پارٹی کا باضابطہ طور پر سیاسی سرگرمیاں شروع کرنا مشکل ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پارٹی کے رکن نے جموں و کشمیر کا مسئلہ پارلیمان میں پوری ایمانداری کے ساتھ اُٹھایا تاہم تقریباً پانچ سو ممبران میں دو ممبران کی آواز بہت کم معنے رکھتی ہے۔

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پی ڈی پی یوتھ ونگ کی پہلی میٹنگ منعقد

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی گپکار اعلامیہ پر کاربند ہے، اور اسی کے مطابق جموں و کشمیر کا مسئلہ اُٹھائے گے۔

واضح رہے یہ میٹنگ پی ڈی پی نے سرینگر کے پارٹی دفتر میں منعقد کی جس میں وادی سے اس پارٹی کے اہم نوجوان کارکنان نے شمولیت کی۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ روز پی ڈی پی یوتھ ونگ نے کشمیر کے صوبائی کمشنر پانڈو رنگ پولے کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے ذکر کیا کہ کشمیر میں غیر یقینی سیاسی صورتحال اور کورونا وائرس لاک ڈاؤن کی وجہ سے نوجوان ذہنی دباؤ اور تناؤ کا شکار ہورہے ہیں-
انہوں نے لکھا تھا کہ اس ذہنی تناؤ سے متاثر ان نوجوانوں کی اس وقت ہاتھ تھامنے کی ضرورت ہے جس کے لئے پی ڈی پی یوتھ ونگ سامنے آرہی ہے-
انہوں نے صوبائی کمشنر سے تلقین کی تھی کہ وہ انکو یہ میٹنگ منعقد کرنے کا موقع فراہم کرے-
دونوں نوجوان رہنماؤں کو گزشتہ برس پانچ اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ نے گرفتار کیا تھا اور رہائی کے بعد انکو گھروں میں نظر بند رکھا گیا تھا۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی یوتھ ونگ کے صدر وحید پرہ اور سابق رکن اسمبلی اعجاز میر کی سربراہی میں پی ڈی پی یوتھ ونگ نے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پہلی میٹنگ منعقد ہوئی۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعجاز میر نے کہا کہ پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی ہنوز نظر بند ہے جس کی وجہ سے پی ڈی پی کارکنان مایوس ہیں۔ انہوں نے کہا جب تک محبوبہ مفتی کو رہا نہیں کیا جاتا تب تک پارٹی کا باضابطہ طور پر سیاسی سرگرمیاں شروع کرنا مشکل ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پارٹی کے رکن نے جموں و کشمیر کا مسئلہ پارلیمان میں پوری ایمانداری کے ساتھ اُٹھایا تاہم تقریباً پانچ سو ممبران میں دو ممبران کی آواز بہت کم معنے رکھتی ہے۔

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پی ڈی پی یوتھ ونگ کی پہلی میٹنگ منعقد

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی گپکار اعلامیہ پر کاربند ہے، اور اسی کے مطابق جموں و کشمیر کا مسئلہ اُٹھائے گے۔

واضح رہے یہ میٹنگ پی ڈی پی نے سرینگر کے پارٹی دفتر میں منعقد کی جس میں وادی سے اس پارٹی کے اہم نوجوان کارکنان نے شمولیت کی۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ روز پی ڈی پی یوتھ ونگ نے کشمیر کے صوبائی کمشنر پانڈو رنگ پولے کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے ذکر کیا کہ کشمیر میں غیر یقینی سیاسی صورتحال اور کورونا وائرس لاک ڈاؤن کی وجہ سے نوجوان ذہنی دباؤ اور تناؤ کا شکار ہورہے ہیں-
انہوں نے لکھا تھا کہ اس ذہنی تناؤ سے متاثر ان نوجوانوں کی اس وقت ہاتھ تھامنے کی ضرورت ہے جس کے لئے پی ڈی پی یوتھ ونگ سامنے آرہی ہے-
انہوں نے صوبائی کمشنر سے تلقین کی تھی کہ وہ انکو یہ میٹنگ منعقد کرنے کا موقع فراہم کرے-
دونوں نوجوان رہنماؤں کو گزشتہ برس پانچ اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ نے گرفتار کیا تھا اور رہائی کے بعد انکو گھروں میں نظر بند رکھا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.