وادی کشمیر میں برف باری کے دوران عام زندگی مفلوج ہو کر رہ جاتی ہے اور لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
سڑکوں پر برف کی وجہ سے آمد و رفت بند ہو جاتی ہے۔ ایسے میں یہاں کھیل کود کی سرگرمیاں بھی ٹھپ ہو جاتی ہیں۔ نوجوان سردی کی وجہ سے اپنے گھر میں محدود ہو کر رہ جاتے ہیں۔
اس کے باوجود وادی کے نواجوان ذہنی طور پر تندرست رہنے کے لیے کوئی نہ کوئی طریقہ ڈھونڈ لیتے ہیں۔ دارالحکومت سرینگر کے راجباغ کے گیندن پارک میں نوجوانوں نے اپنی نوعیت کا پہلا کرکٹ ٹورنمامنٹ منعقد کیا ہے۔
کرکٹ کے شوقین ان نوجوانوں نے برف کو کرکٹ میدان بنا لیا ہے۔
کھلاڑیوں کے مطابق برفباری کے ایام میں وہ اپنے گھر سے باہر آئے اور اس کھیل کا خوب مزہ لیا۔
اس دوران کھلاڑیوں نے ای ٹی وی بھارت سے بتایا کہ وادی میں پہلی بار برف پر کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گيا اور منفی درجہ حرارت میں کرکٹ کھیلنا ایک نیا تجربہ رہا۔
کھیل کے دوران کھلاڑی کافی پرجوش نظر آئے۔ یہ میچ 'بمنہ کرکٹ کلب' اور 'راج باغ کرکٹ کلب' کے درمیان کھیلا گیا۔
گوہر رشید نامی ایک کھلاڑی نے کہا کہ 'میں نے سنو کرکٹ پہلی بار کھیلا ہے۔ آرگنائزر کی جانب سے یہ اچھی پہل ہے۔ یوتھ کو انگیج رکھنے کا یہ اچھا طریقہ ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: وادی کشمیر کا چمکتا ستارہ
انہوں نے کہا کہ 'سنو کرکٹ میں انرجی زیادہ لگتی ہے۔' انہوں نے بتایا کہ 'جب ہم فیلڈ میں ہوتے ہیں تو سردی نہیں لگتی۔ پورا دماغ کھیل میں لگا رہتا ہے۔'
آرگنائزر نے کہا کہ 'کووڈ کی وجہ سے لوگ اپنے گھر میں تھے۔ کھیل کی سرگرمیاں نہیں ہو رہی تھیں۔ ایسے میں ہم نے فیڈریشن سے اجازت لی اور ایک نئے قسم کے کھیل کی شروعات کی'۔
واضح رہے کہ وادی کشمیر کے دور دراز علاقوں میں اکثر برف پر کرکٹ ٹورنامنٹ انعقاد کیے جاتے ہیں، تاہم دارالحکومت سرینگر میں پہلی بار سنو کرکٹ ٹونامنٹ کا انعقاد کیا گیا۔