وادیٔ کشمیر میں محکمۂ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز نے لل دید، سی ڈی اور دیگر اسپتالوں میں احتیاطی تدابیر کے تحت آگ بجھانے والے عملے کو گاڑیوں سمیت تعینات کردیا ہے۔ محکمۂ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے مطابق سرکاری اسپتالوں میں فائر آڈٹ کے دوران چند سفارشات اور کمیاں پورا کرنے میں متعلقہ اسپتالوں کی عدم دلچسی کی وجہ سے لوگوں کی جان کو خطرہ ہوسکتا ہے۔جس کے پیش نظر چند اسپتالوں کے باہر عملے اورگاڑیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔
محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز نے سرینگر شہر کے 5 بڑے اسپتالوں کا فائر آڈٹ مکمل ہوا ہے جن میں سکمز صورہ، سپر اسپیشلٹی اسپتال شرین باغ، صدر اسپتال سرینگر، کشمیر نرسنگ ہوم اور دیگر اسپتال شامل ہیں۔
اگرچہ لل دید اسپتال میں آگ سے بچنے کے لیے سفارشات میں چند اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ لیکن 3 سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود فائر سیفٹی سسٹم کی تنصیب مکمل نہیں ہوئی ہے۔ ایسے میں لل دید اسپتال میں آگ بجھانے والی ایک گاڑی اور عملہ کے 6 افرادکو تعینات کیا ہے۔ وہیں سی ڈی اسپتال میں بھی اسی طرح کی ایک گاڑی تعینات رہے گی۔ احتیاط کے طور پر یہ عملہ اسپتالوں میں ایک سے ڈیڑھ ماہ تک تعینات رہے گا۔
ادھر محکمۂ فائر اینڈ ایمرجنسی کے مطابق جواہر لال نہرو میموریل اسپتال رعناواری میں 10 سال قبل فائر آڈٹ کیا گیا تھا اور وہاں آگ سے بچنے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں جو کہ کافی نہیں ہیں۔ رعناواری اسپتال میں بھی پچھلے 10 سال سے آگ سے بچنے کیلئے کوئی خاطر خواہ نظام قائم نہیں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
واضح رہے کہ حال ہی میں احمد نگر گجرات میں کووِڈ اسپتال کے انتہائی نگہداشت والے وارڈ میں آگ لگنے سے 4 خواتین سمیت 11 لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔