میر واعظ عمر فاروق کی قیادت والی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ مہلوک اطہر مشتاق کے والد مشتاق احمد وانی، جنہوں نے حکام سے اپنے فرزند کی آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے پُر امن احتجاج کے دوران ان کی لاش کا مطالبہ کیا تھا، کے خلاف پولیس کی جانب سے موصوف اور دیگر نصف درجن افراد کے تعلق سے مقدمہ درج کرنا ایک سیاسی انتقام گیری ہے۔
حریت کانفرنس کی جانب سے میڈیا کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'یہ کس قدر شرم اور افسوس کی بات ہے کہ ایک تو بے قصور مذکورہ کی لاش لواحقین کے حوالے نہیں کی جارہی ہے اور دوسری طرف سوگواروں اور غمزدہ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے متاثرہ خاندان کے زخموں پر نمک پاشی کی جارہی ہے'۔
بیان میں اس جارحانہ کارروائی کے خلاف مسلمہ انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی گئی کہ وہ مداخلت کریں تاکہ لواحقین کو نہ صرف اطہر کی لاش واپس مل سکے بلکہ کسی حد تک متاثرین کی اشک سوئی ہو سکے۔ حریت نے کہا کہ اس طرح کی کارروائی نہ صرف بدترین سیاسی انتقام گیری ہے بلکہ انتہائی قابل مذمت ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ماحول دوست جگجیت سنگھ کا منفرد کارنامہ
اس دوران حریت کانفرس نے محمد مقبول بٹ کو ان کی 37ویں اور محمد افضل گرو کو 8ویں برسیوں پر خراج عقیدت پیش کی اور حق و انصاف کی جدوجہد میں ان کی قربانیوں کو ناقابل فراموش قرار دیا۔