نجی اسکولوں میں فیس کا تعین کرنے اور دیگر ریگولیشن سے متعلق سرکاری فیس فیکزیشن کمیٹی نے ایچ ایم ٹی سرینگر میں قائم ایک نجی تعلیمی ادارے کے منتظمین کے نام ایک نوٹس جاری کی ہے جس میں مذکورہ اسکول کے پرنسپل اور چئیرمین کو رواں ماہ کی 27 تاریخ کو کمیٹی کے دفتر میں پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔
پرائیوٹ اسکول کے نام فیس فیکزیشن کمیٹی کی جانب سے نوٹس اس پس منظر میں جاری کیا گیا ہے جس میں ایک والد کو مذکورہ اسکول انتظامیہ نے بچے کے داخلے کے لئے ایک لاکھ دس ہزار کی رقم بطور ایڈمیشن فیس جمع کرنے کے لیے کہا تھا۔
حالانکہ سپریم کورٹ نے ایڈمیشن سے متعلق گزشتہ برس 13 نومبر کو نجی اسکولوں کے نام باضابطہ طور ایک حکمنامہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں لوگوں کی مالی حالت انتہائی کمزور ہوئی ہے لہٰذا موجودہ تعلیمی سال کے دوران بچوں کے داخلے کے لیے والدین سے کسی بھی قسم کا داخلہ فیس نہیں وصولہ جانا چائیے۔
لیکن سرینگر کے ایچ ایم ٹی میں قائم مذکورہ نجی اسکول نے اس حکمنامے کہ خلاف ورزی کرتے ہوئے والدین سے داخلہ فیس کا تقاضا کیا تھا۔
اس تناظر میں ایک والد کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے فیس فیکزیشن کمیٹی نے مذکورہ نجی اسکول کے پرنسپل اور چئیرمین کے نام نوٹس جاری کی ہے۔ جس میں انہیں کہا گیا ہے کہ وہ کمیٹی کے دفتر واقع حیدر پورہ میں جنوری کی 27 تاریخ کو پیش ہو جائے۔ جبکہ شکایت کنندہ سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ بھی مزکورہ تاریخ کو کمیٹی کے دفتر میں موجود رہے۔
یہ بھی پڑھیں: پونچھ میں عسکریت پسندوں کی کمین گاہ طشت ازبام
واضح رہے سپریم کورٹ نے رواں برس نجی اسکولوں میں بچوں کے داخلہ فیس پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
فیس فیکزیشن کمیٹی کا نجی اسکول کو نوٹس
سپریم کورٹ نے ایڈمیشن سے متعلق گزشتہ برس 13 نومبر کو نجی اسکولوں کے نام باضابطہ طور ایک حکمنامہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں لوگوں کی مالی حالت انتہائی کمزور ہوئی ہے لہٰذا موجودہ تعلیمی سال کے دوران بچوں کے داخلے کے لیے والدین سے کسی بھی قسم کا داخلہ فیس نہیں وصولا جانا چائیے۔
نجی اسکولوں میں فیس کا تعین کرنے اور دیگر ریگولیشن سے متعلق سرکاری فیس فیکزیشن کمیٹی نے ایچ ایم ٹی سرینگر میں قائم ایک نجی تعلیمی ادارے کے منتظمین کے نام ایک نوٹس جاری کی ہے جس میں مذکورہ اسکول کے پرنسپل اور چئیرمین کو رواں ماہ کی 27 تاریخ کو کمیٹی کے دفتر میں پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔
پرائیوٹ اسکول کے نام فیس فیکزیشن کمیٹی کی جانب سے نوٹس اس پس منظر میں جاری کیا گیا ہے جس میں ایک والد کو مذکورہ اسکول انتظامیہ نے بچے کے داخلے کے لئے ایک لاکھ دس ہزار کی رقم بطور ایڈمیشن فیس جمع کرنے کے لیے کہا تھا۔
حالانکہ سپریم کورٹ نے ایڈمیشن سے متعلق گزشتہ برس 13 نومبر کو نجی اسکولوں کے نام باضابطہ طور ایک حکمنامہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں لوگوں کی مالی حالت انتہائی کمزور ہوئی ہے لہٰذا موجودہ تعلیمی سال کے دوران بچوں کے داخلے کے لیے والدین سے کسی بھی قسم کا داخلہ فیس نہیں وصولہ جانا چائیے۔
لیکن سرینگر کے ایچ ایم ٹی میں قائم مذکورہ نجی اسکول نے اس حکمنامے کہ خلاف ورزی کرتے ہوئے والدین سے داخلہ فیس کا تقاضا کیا تھا۔
اس تناظر میں ایک والد کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے فیس فیکزیشن کمیٹی نے مذکورہ نجی اسکول کے پرنسپل اور چئیرمین کے نام نوٹس جاری کی ہے۔ جس میں انہیں کہا گیا ہے کہ وہ کمیٹی کے دفتر واقع حیدر پورہ میں جنوری کی 27 تاریخ کو پیش ہو جائے۔ جبکہ شکایت کنندہ سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ بھی مزکورہ تاریخ کو کمیٹی کے دفتر میں موجود رہے۔
یہ بھی پڑھیں: پونچھ میں عسکریت پسندوں کی کمین گاہ طشت ازبام
واضح رہے سپریم کورٹ نے رواں برس نجی اسکولوں میں بچوں کے داخلہ فیس پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔