ETV Bharat / state

جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کیس میں عبوری حکم نامہ محفوظ

گذشتہ سماعت کے دوران عدالت نے طرفین کی اپیلوں پر سماعت کے بعد معاملے کو ڈویژن بینچ کو بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن آج اس کیس میں عبوری حکم نامے کو محفوظ رکھ لیا گیا۔

author img

By

Published : Apr 1, 2021, 8:23 PM IST

Updated : Apr 1, 2021, 8:38 PM IST

Farooq Abdullah
فاروق عبداللہ

جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں جمعرات کے روز انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی تقریباً بارہ کروڑ روپے مالیت کی جائیداد اور اراضی اٹیچ کرنے کے خلاف دائر عرضی پر سماعت ہوئی۔ بینچ نے تفصیلات حاصل کرنے کے بعد معاملے پر اپنے عبوری آرڈر کو محفوظ رکھا۔ گزشتہ سماعت کے بعد عدالت نے معاملے کو ڈویژن بینچ کو سونپا تھا۔

ڈاکٹر فاروق کی پیروی کے لیے سینیئر ایڈووکیٹ سدھارتھ لوتھرہ اور ایڈوکیٹ اریب کاووسہ عدالت میں حاضر ہوئے تھے جبکہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے طاہر مجید شمسی موجود تھے۔

چیف جسٹس پنکج میتھل اور جسٹس وینود چٹرجی کول پر مشتمل جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی ڈویژن بینچ نے طرفین کی اپیلیں تقریباً دو گھنٹے تک سننے کے بعد معاملے پر اپنے عبوری آرڈر کو محفوظ رکھنے کا فیصلہ کیا۔

گذشتہ سماعت کے دوران عدالت نے فریقین کی اپیلوں پر سماعت کے بعد معاملے کو ڈویژن بینچ کو بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ بینچ کا ماننا تھا کہ 'اس معاملے سے ملتی جلتی درخواست پہلے سے ہی ڈویژن بینچ میں زیر بحث ہے۔ اس معاملے میں کچھ مزید پیشرفت ہوئی ہے۔ اس لیے اس کو بھی ڈویژن بینچ کو بھیجنا مناسب ہوگا۔ اور چیف جسٹس اس بینچ کو تشکیل دیں گے۔"

یہ بھی پڑھیں: 'مہاراجہ ہری سنگھ جموں و کشمیر کو آزاد رکھنا چاہتے تھے'


اس سے قبل فروری مہینے کی پانچ تاریخ کو معاملے کی پہلی سماعت کے دوران جسٹس علی محمد مادھوری نے اگلی سماعت آٹھ تاریخ مقرر کی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'ان ہی مطالبوں پر عدالت کے سامنے اس سے پہلے بھی کئی افراد نے عرضی دائر کی ہے۔ اس لیے اس معاملے کی علیٰحدہ سماعت ممکن نہیں۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اس سے قبل ماجد یعقوب ڈار اور احسان احمد مرزا کی جانب سے بھی جولائی 2015 کی 28 تاریخ اور سنہ 2019 کے دسمبر مہینے کی دو تاریخ کو بالترتیب عدالت کی ڈویژن بینچ کے سامنے عرضیاں پیش کی گئی ہیں۔ اسی لیے فاروق عبداللہ کے معاملے کو بھی دیگر معاملوں کے ساتھ عدالت کی کسی اور بینچ میں رواں مہینے کی آٹھ تاریخ کو سماعت کے لیے بھیجا جائے گا۔'

واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر کے مہینے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن میں ہوئی مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے دوران فاروق عبداللہ کی تقریبا 11.86 کروڑ مالیت کی اراضی اپنی تحویل میں لی تھی۔

جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں جمعرات کے روز انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی تقریباً بارہ کروڑ روپے مالیت کی جائیداد اور اراضی اٹیچ کرنے کے خلاف دائر عرضی پر سماعت ہوئی۔ بینچ نے تفصیلات حاصل کرنے کے بعد معاملے پر اپنے عبوری آرڈر کو محفوظ رکھا۔ گزشتہ سماعت کے بعد عدالت نے معاملے کو ڈویژن بینچ کو سونپا تھا۔

ڈاکٹر فاروق کی پیروی کے لیے سینیئر ایڈووکیٹ سدھارتھ لوتھرہ اور ایڈوکیٹ اریب کاووسہ عدالت میں حاضر ہوئے تھے جبکہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے طاہر مجید شمسی موجود تھے۔

چیف جسٹس پنکج میتھل اور جسٹس وینود چٹرجی کول پر مشتمل جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی ڈویژن بینچ نے طرفین کی اپیلیں تقریباً دو گھنٹے تک سننے کے بعد معاملے پر اپنے عبوری آرڈر کو محفوظ رکھنے کا فیصلہ کیا۔

گذشتہ سماعت کے دوران عدالت نے فریقین کی اپیلوں پر سماعت کے بعد معاملے کو ڈویژن بینچ کو بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ بینچ کا ماننا تھا کہ 'اس معاملے سے ملتی جلتی درخواست پہلے سے ہی ڈویژن بینچ میں زیر بحث ہے۔ اس معاملے میں کچھ مزید پیشرفت ہوئی ہے۔ اس لیے اس کو بھی ڈویژن بینچ کو بھیجنا مناسب ہوگا۔ اور چیف جسٹس اس بینچ کو تشکیل دیں گے۔"

یہ بھی پڑھیں: 'مہاراجہ ہری سنگھ جموں و کشمیر کو آزاد رکھنا چاہتے تھے'


اس سے قبل فروری مہینے کی پانچ تاریخ کو معاملے کی پہلی سماعت کے دوران جسٹس علی محمد مادھوری نے اگلی سماعت آٹھ تاریخ مقرر کی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'ان ہی مطالبوں پر عدالت کے سامنے اس سے پہلے بھی کئی افراد نے عرضی دائر کی ہے۔ اس لیے اس معاملے کی علیٰحدہ سماعت ممکن نہیں۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اس سے قبل ماجد یعقوب ڈار اور احسان احمد مرزا کی جانب سے بھی جولائی 2015 کی 28 تاریخ اور سنہ 2019 کے دسمبر مہینے کی دو تاریخ کو بالترتیب عدالت کی ڈویژن بینچ کے سامنے عرضیاں پیش کی گئی ہیں۔ اسی لیے فاروق عبداللہ کے معاملے کو بھی دیگر معاملوں کے ساتھ عدالت کی کسی اور بینچ میں رواں مہینے کی آٹھ تاریخ کو سماعت کے لیے بھیجا جائے گا۔'

واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر کے مہینے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن میں ہوئی مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے دوران فاروق عبداللہ کی تقریبا 11.86 کروڑ مالیت کی اراضی اپنی تحویل میں لی تھی۔

Last Updated : Apr 1, 2021, 8:38 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.