جموں و کشمیر کے سرینگر کے منوارابد علاقے کے رہنے والے 19 برس کے فردیم حسین اس وقت بین الاقوامی سطح پر ہونے والے پاور لفٹنگ مقابلوں کی تیاری کر رہے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ "میں ہمیشہ سے ایسا نہیں نظرآتا تھا۔ میں کمزور تھا ،باڈی بلڈر نہیں۔ سنہ 2018 میں ایک جیم میں گیا وہاں میں نے دیکھا کیسے لوگ بھاری بھرکم وزن اٹھا رہے تھے۔ بس اُن کو دیکھ کر میں نے بھی ٹھان لی کی میں بھی باڈی بلڈر بنو گا۔ بس پھر میرا سفر شروع ہو گیا۔" اُنہوں نے مزید کہا کہ کافی محنت کی، جس کے بعد میں نے پاور لفٹنگ میں کئی انعامات جیتے۔ اب ملک سے باہر بھی بھارت کی نمائندگی کرنے جا رہا ہوں، بس اب تاریخ اور وینو کا انتظار ہے۔
حسین جو اپنا زیادہ تر وقت جم میں گزارتے ہیں، پاور لفٹنگ کے بارے میں ان کا کہنا ہےکہ وہ دولت مشترکہ کھیلوں کی تیاری بھی کر رہے ہیں۔ "اولمپکس میں پاور لفٹنگ نہیں ہے لیکن دولت مشترکہ کھیلوں میں ہے۔ اس کے لیے تیاری جاری ہے۔" اُن کا کہنا تھا کہ میرے کوچ اشتیاق احمد خان جو ورلڈ فٹنس فیڈریشن اور پاور لفٹنگ انڈیا کے صدر ہیں میری رہنمائی کر رہے ہیں۔پاور لفٹنگ کے علاوہ حسین سرینگر کے گاندھی میموریل کالج میں بزنس ایڈمنسٹریشن میں بیچلر کی ڈگری حاصل کر رہے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ وادی میں پاور لفٹنگ کی اور نوجوانوں کا رجحاں اب بڑھتا جارہا ہے۔ اس لیے انتظامیہ کو بھی چاہیے کہ وہ تعاون کریں۔ ملک سے باہر جانے میں اسپانسر کی ضرورت ہوتی ہے، اس کے لئے انتظامیہ کو مدد کرنی چاہیے۔
مزید پڑھیں:Kashmir Powerlifter Won Gold محسن خان نے نیشنل ایونٹ میں گولڈ میڈل جیتا