ETV Bharat / state

’کشمیر میں کلایئمیٹ پالیسی کی اشد ضرورت‘ - کشمیر میں جاری خشک موسم

وادی کشمیر میں جاری خشک موسم کے سبب جہاں ہر خاص و عام پریشان ہے وہیں اس ضمن میں ماہرین کا ماننا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے پیش نظر حکومت کو ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

’کشمیر میں کلایئمیٹ پالیسی کی اشد ضرورت‘
’کشمیر میں کلایئمیٹ پالیسی کی اشد ضرورت‘
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 15, 2024, 6:28 PM IST

ماہر ماحولیات ندیم قادری کی ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو

سرینگر: جموں کشمیر بالخصوص وادی میں موسم سرما کے ایام مکمل خشک چل رہے ہیں جس سے یہاں کے آبی ذخائر، جنگلات، صحت و شعبہ سیاحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ رواں سرما میں اب تک برفباری ہوئی نہ بارشیں، جس سے وادی کے آبی ذخائر بھی سوکھتے جا رہے ہیں۔ جہاں عام لوگ قدرت پے امید لگائے ہوئے ہیں وہیں ماحولیات سے جڑے افراد کا یہ ماننا ہے ’’کشمیر کلایئمیٹ چینج کی زد میں آیا ہوا ہے‘‘ لیکن ستم ظریفی کہ جموں کشمیر میں کوئی کلایئمیٹ پالیسی مرتب نہیں کی جا رہی ہے جس کو عملاکر کلایئمیٹ چینج کے منفی اثرات کو کم کیا جا سکے۔

ای ٹی وی بھارت نے اس پس منظر میں جموں کشمیر میں ماحولیات پر سرگرم وکیل ندیم قادری سے بات کی۔ ندیم قادری، جموں کشمیر عدالت عظمیٰ میں ماحولیات پر امائکس کیوری (Amicus Curie) بھی ہے۔ ندیم قادری نے بتایا کہ جموں کشمیر انتظامیہ کو فوراً کلایئمیٹ پالیسی کی اشد ضرورت ہے، لیکن انتظامیہ ابھی تک بیدار نہیں ہو رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عدالت عظمی نے بھی اس پس نظر میں حکومت کو احکامات صادر کئے ہیں کہ ایک محدود مدت میں کلایئمیٹ پالیسی مرتب دینی چاہئے جس کو عملی جامہ بھی پہنایا جائے۔ قادری کا کہنا ہے کہ اس پالیسی کے تحت جموں کشمیر میں پودے لگانے کی سخت ضرورت ہے۔ ندی نالون کو بحال کیا جانا چاہئے، آبی پناہ گاہوں کو بحال کرکے اور انکی حفاظت کی جانی چاہئے اور جنگلات میں آگ کے واقعات نہ ہونے کی حد تک کم کئے جائیں۔

مزید پڑھیں: خشک موسم کے سبب جنگلات میں آتشزدگی کے واقعات رونما، محکمہ جنگلات متحرک

ندیم قادری کے مطابق ’’جس رفتار سے کشمیر میں گلیشیئر پگھل رہے ہیں، اس سے مستقبل میں یہاں مزید ماحول بگڑ جائے گا اور زندگی گزارنا مشکلات سے کم نہ ہوگا۔‘‘

ماہر ماحولیات ندیم قادری کی ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو

سرینگر: جموں کشمیر بالخصوص وادی میں موسم سرما کے ایام مکمل خشک چل رہے ہیں جس سے یہاں کے آبی ذخائر، جنگلات، صحت و شعبہ سیاحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ رواں سرما میں اب تک برفباری ہوئی نہ بارشیں، جس سے وادی کے آبی ذخائر بھی سوکھتے جا رہے ہیں۔ جہاں عام لوگ قدرت پے امید لگائے ہوئے ہیں وہیں ماحولیات سے جڑے افراد کا یہ ماننا ہے ’’کشمیر کلایئمیٹ چینج کی زد میں آیا ہوا ہے‘‘ لیکن ستم ظریفی کہ جموں کشمیر میں کوئی کلایئمیٹ پالیسی مرتب نہیں کی جا رہی ہے جس کو عملاکر کلایئمیٹ چینج کے منفی اثرات کو کم کیا جا سکے۔

ای ٹی وی بھارت نے اس پس منظر میں جموں کشمیر میں ماحولیات پر سرگرم وکیل ندیم قادری سے بات کی۔ ندیم قادری، جموں کشمیر عدالت عظمیٰ میں ماحولیات پر امائکس کیوری (Amicus Curie) بھی ہے۔ ندیم قادری نے بتایا کہ جموں کشمیر انتظامیہ کو فوراً کلایئمیٹ پالیسی کی اشد ضرورت ہے، لیکن انتظامیہ ابھی تک بیدار نہیں ہو رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عدالت عظمی نے بھی اس پس نظر میں حکومت کو احکامات صادر کئے ہیں کہ ایک محدود مدت میں کلایئمیٹ پالیسی مرتب دینی چاہئے جس کو عملی جامہ بھی پہنایا جائے۔ قادری کا کہنا ہے کہ اس پالیسی کے تحت جموں کشمیر میں پودے لگانے کی سخت ضرورت ہے۔ ندی نالون کو بحال کیا جانا چاہئے، آبی پناہ گاہوں کو بحال کرکے اور انکی حفاظت کی جانی چاہئے اور جنگلات میں آگ کے واقعات نہ ہونے کی حد تک کم کئے جائیں۔

مزید پڑھیں: خشک موسم کے سبب جنگلات میں آتشزدگی کے واقعات رونما، محکمہ جنگلات متحرک

ندیم قادری کے مطابق ’’جس رفتار سے کشمیر میں گلیشیئر پگھل رہے ہیں، اس سے مستقبل میں یہاں مزید ماحول بگڑ جائے گا اور زندگی گزارنا مشکلات سے کم نہ ہوگا۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.