واضح رہے کہ ٹیوشن فیس قواعد وضوابط کے تحت ادا کیے جانے کے باوجود ڈی پی ایس اتھواجن کی جانب سے دوسری جماعت کی ایک طالبہ کو آن لائن کلاسز سے روکے جانے سے متعلق ای ٹی وی بھارت نے چند روز قبل ایک تفصیلی رپورٹ نشر کی تھی۔
اے ڈی سی نے ڈی پی ایس کے پرنسپل کو نوٹس میں کہا ہے کہ ’’قومی میڈیا اداروں کی جانب سے ایک خبر شائع ہوئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ دہلی پبلک اسکول انتظامیہ نے دوسری جماعت کی ایک طالبہ عنابیہ دختر وجاہت وسیم کو اس بنیاد پر آن لائن کلاس لینے سے روک دیا ہے کہ اس کے والد نے ٹرانسپورٹ فیس ادا نہیں کی تھی۔‘‘
مزید پڑھیں؛ ڈی پی ایس کیوں رکھ رہا ہے بچوں کو آن لائن کلاسز سے محروم؟
ادھر انتظامیہ نے پہلے ہی تمام اسکولوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ گذشتہ برس کا ٹرانسپورٹ فیس وصول نہ کریں۔
اے ڈی سی نے نوٹس میں کہا ہے کہ اسکول کی جانب سے بچی کو آن لائن کلاس سے روکنا حق تعلیم قانون 2009 کی سراسر خلاف ورزی کے علاوہ کسی کے بنیادی حقوق پر شب خون مارنے کے مترادف بھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ دہلی پبلک اسکول کے پرنسپل کو اے ڈی سی کے دفتر میں 27مارچ کو ان کے دفتر میں پیش ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔