وادی کشمیر میں کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے جہاں انڈور اسٹیڈیم سرینگر، کشمیر یونیورسٹی زکورہ کیمپس اور این آئی ٹی سرینگر کے علاوہ حج ہاوس کو کووڈ مراکز میں تبدیل کیا گیا ہے۔
وہیں وادی کشمیر کے مختلف ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے لئے آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے بھی انتظامیہ کی جانب سے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق وادی کشمیر کے 10 اضلاع میں قائم ہسپتالوں میں 18 ہزار لیٹر فی منٹ کے حساب سے آکسیجن پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ جن میں سکمز صورہ اور سکمز بمنہ میں پانچ ہزار چار سو 80، گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے زیر نگرانی کام کرنے والے ہسپتالوں جن میں ایس ایم ایچ ایس، سی ڈی ہسپتال اور کشمیر نرسنگ ہوم شامل ہیں میں چار ہزار پانچ سو 30 لیٹر فی منٹ کے حساب سے آکسیجن پیدا ہوتا ہے۔ وہیں محکمے صحت کے ہسپتالوں میں سات ہزار نو سو لیٹر فی منٹ کے حساب سے آکسیجن پیدا کیا جاتا ہے۔
وادی میں آکسیجن پیدا کرنے کی موجودہ صلاحیت سے مجموعی طور پر تین ہزار دو سو 79 مریضوں کو ایک ہی وقت میں آکسیجن فراہم کیا جا سکتا ہے۔
جہاں گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے زیر نگران ہسپتالوں میں آکسیجن کی پیداوار بڑھانے کی خاطر مزید آکسیجن جنریشن پلانٹوں کی تنصیب کا کام جاری ہے۔ وہیں محکمہ صحت کے ماتحت کام کرنے والے ہسپتالوں میں بھی آکسیجن سپلائی میں معقولیت لائی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فاروق عبداللہ نے ایم پی فنڈ سے ہسپتالوں کو امداد کی
ادھر کورونا وائرس کی سنگین صورتحال کو دیکھتے ہوئے حج ہاوس اور انڈور اسٹیڈیم سرینگر کو تیاری کی حالت میں رکھا گیا۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں کورونا لاک ڈوان کے باوجود ہر گزرتے دن کے ساتھ متاثرین اور مہلوکین کی تعداد میں ہوش ربا اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریکارڈ تعداد میں پانچ ہزار سے زائد مثبت معاملات سامنے آئے جبکہ اس مدت کے دوران 50 افراد کی موت بھی واقع ہوئی۔