سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں جمعہ کی شام تیز ہوائیں اور بارشیں ہوئی جس سے مختلف علاقوں میں خوف اور ڈر کا ماحول پیدا ہوگیا۔ تیز ہواؤں کے درمیان شکارا رائیڈ پر نکلنے کئی سیاح ڈل جھیل میں پھنس گئے۔ تاہم، کوئیک ری ایکشن ٹیموں نے ریسکیو آپریشن شروع کیا اور ایک درجن سے زائد سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔
ایس ڈی آر ایف افسران نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’یہ اقدام کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے۔ اس طرح کی مشکل کو حل کرنے کے لیے کوئیک رسپانس ٹیمیں متعدد علاقوں میں تعینات ہوتی ہیں۔‘‘ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’ایک مناسب طریقہ کار کے ذریعے ریسکیو کارروائیاں کی جاتی ہیں۔ آج چونکہ تیز ہوائیں چل رہی تھیں، ہماری ٹیموں نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سیاحوں اور مقامی لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا۔ ساری کارروائیوں کو ایس ڈی آر ایف کے کمانڈنٹ اور ڈپٹی کمانڈنٹ کی سربراہی میں انجام دیا گیا جو ہماری ریسکیو ٹیموں کے ساتھ کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تعینات ہوتے ہیں۔‘‘
افسران نے کہا کہ انہیں تیز ہواؤں کی پیشن گوئی وقت رہتے مل جاتی ہے اور وہ شکارا یونین سے رابطہ کرتے ہیں تاکہ وہ خطرناک علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔ تیز ہواؤں کے سبب شکارا سب سے پہلے اُلٹ سکتا ہے، اس لیے سب سے پہلے شکاراز کو ہی ریسکیو کیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ چند دنوں سے سرینگر سمیت کشمیر کے مختلف اضلاع میں تیز ہوائیں چل رہی ہیں۔ کشمیر بھر میں مختلف مقامات پر تیز ہواؤں کے سبب تن آور درخت جڑ سے اکھڑ گئے اور کئی رہائشی مکانات کی چھتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
مزید پڑھیں: ہماچل: کلو کے سیاحتی مقام میں پھنسے 300 سیاحوں کو نکالا گیا