ETV Bharat / state

DAK on Antibiotics :’کشمیر میں اینٹی بائیوٹکس غیر ضروری طور تجویز کیے جا رہے ہیں‘

author img

By

Published : Nov 24, 2021, 2:34 PM IST

ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر (DAK) نے اینٹی بائیوٹکس کے بارے میں ایک جامع پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے وہیں اسپتالوں میں اینٹی بائیوٹکس کے استعمال کی نگرانی کرنے اور ادویات کے منصفانہ استعمال کو یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

کشمیر میں اینٹی بائیوٹکس غیر ضروری طور تجویز کیے جا رہے ہیں‘
کشمیر میں اینٹی بائیوٹکس غیر ضروری طور تجویز کیے جا رہے ہیں‘

ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ وادی کشمیر میں دو تہائی سے زیادہ اینٹی بائیوٹیکس غیر ضروری طور پر وائرس یا انفکیشن کے لیے مریضوں کو تجویز کیے جا رہے ہیں جن کا انفکیشن سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے۔

اینٹی بائیوٹکس کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے کی خاطر ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر نے اینٹی بائیوٹکس ادویات کے منصفانہ استعمال پر زور دیا ہے۔ ایک بیان میں ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ ’’اینٹی بائیوٹکس ادویات کا نامعقول استعمال وادی کشمیر میں اینٹی بائیوٹک ادویات کے خلاف عوام میں مدافعت میں اضافہ کی بڑی وجہ ہے۔‘‘

ڈاکٹر نثار نے کہا کہ ’’آپ ڈاکٹر کے پاس زکام یا فلو کے علاج کیلئے جائیں اورآپ اینٹی بائیوٹکس کی تجویز ساتھ لے آئیں گے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ہر بار جب مریض کو بخار ہوتا ہے تو اُسے اینٹی بائیوٹکس دیئے جاتے ہیں۔ ہر بخار انفیکشن کا نتیجہ نہیں ہوتا ہے اور اس کے لئے اینٹی بائیوٹکس کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ ڈاکٹر نثار کے مطابق ’’وائرس سے ہونے والے، گلے کی خراش، کان یا ناک سے پانی کا اخراج، کیلئے اینٹی بائیوٹک دیئے جاتے ہیں، جو غیر ضروری ہیں۔‘‘

ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ ضابطہ نہ ہونے کی وجہ سے بغیر نسخہ کے بھی کیمسٹ کی دکان سے لوگ اینٹی بائیوٹک ادویات آسانی سے خرید سکتے ہیں۔

’’دوا فروش - تھکاوٹ، جسمانی درد، سر درد - ہر کسی مرض کیلئے اینٹی بائیوٹک تھما دیتے ہیں۔‘‘ ڈاکٹر نثار نے مزید کہا کہ ’’اسپتالوں میں مریضوں کو اینٹی بائیوٹک ان کے بیکٹیریل انفیکشن کی معقول جانچ کے بغیر دیئے جاتے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ اینٹی بائیوٹکس کے نامعقول اور بلاجواز استعمال نے کشمیر کے اسپتالوں کو مہلک بیکٹیریائوں کی آماجگاہ بنایا ہے۔

ایسوسی ایشن نے اینٹی بائیوٹکس کے بارے میں ایک جامع پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے وہیں اسپتالوں میں اینٹی بائیوٹکس کے استعمال کی نگرانی کرنے اور ادویات کے منصفانہ استعمال کو یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ وادی کشمیر میں دو تہائی سے زیادہ اینٹی بائیوٹیکس غیر ضروری طور پر وائرس یا انفکیشن کے لیے مریضوں کو تجویز کیے جا رہے ہیں جن کا انفکیشن سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے۔

اینٹی بائیوٹکس کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے کی خاطر ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر نے اینٹی بائیوٹکس ادویات کے منصفانہ استعمال پر زور دیا ہے۔ ایک بیان میں ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ ’’اینٹی بائیوٹکس ادویات کا نامعقول استعمال وادی کشمیر میں اینٹی بائیوٹک ادویات کے خلاف عوام میں مدافعت میں اضافہ کی بڑی وجہ ہے۔‘‘

ڈاکٹر نثار نے کہا کہ ’’آپ ڈاکٹر کے پاس زکام یا فلو کے علاج کیلئے جائیں اورآپ اینٹی بائیوٹکس کی تجویز ساتھ لے آئیں گے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ہر بار جب مریض کو بخار ہوتا ہے تو اُسے اینٹی بائیوٹکس دیئے جاتے ہیں۔ ہر بخار انفیکشن کا نتیجہ نہیں ہوتا ہے اور اس کے لئے اینٹی بائیوٹکس کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ ڈاکٹر نثار کے مطابق ’’وائرس سے ہونے والے، گلے کی خراش، کان یا ناک سے پانی کا اخراج، کیلئے اینٹی بائیوٹک دیئے جاتے ہیں، جو غیر ضروری ہیں۔‘‘

ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ ضابطہ نہ ہونے کی وجہ سے بغیر نسخہ کے بھی کیمسٹ کی دکان سے لوگ اینٹی بائیوٹک ادویات آسانی سے خرید سکتے ہیں۔

’’دوا فروش - تھکاوٹ، جسمانی درد، سر درد - ہر کسی مرض کیلئے اینٹی بائیوٹک تھما دیتے ہیں۔‘‘ ڈاکٹر نثار نے مزید کہا کہ ’’اسپتالوں میں مریضوں کو اینٹی بائیوٹک ان کے بیکٹیریل انفیکشن کی معقول جانچ کے بغیر دیئے جاتے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ اینٹی بائیوٹکس کے نامعقول اور بلاجواز استعمال نے کشمیر کے اسپتالوں کو مہلک بیکٹیریائوں کی آماجگاہ بنایا ہے۔

ایسوسی ایشن نے اینٹی بائیوٹکس کے بارے میں ایک جامع پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے وہیں اسپتالوں میں اینٹی بائیوٹکس کے استعمال کی نگرانی کرنے اور ادویات کے منصفانہ استعمال کو یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.