ہائی کورٹ نے جمعرات کو گاڑیوں کی از سر نو رجسٹریشن کے حوالے سے دائر کی گئی عرضی کی سماعت کے دوران کمشنر سیکرٹری ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ سے معاملے پر وضاحت حاصل کرنے کے بعد اپنے فیصلہ کو محفوظ رکھا۔
جسٹس علی محمد ماگرے اور جسٹس ونود چٹرجی کول پر مبنی ڈویژن بینچ نے جمعرات کو عدالت میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر کشمیر اور کمشنر سیکریٹری ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ سے معاملے کی مزید تفصیلات طلب کی۔
کمشنر سیکریٹری ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ نے اپنے دفاع میں کہا کہ 'یہ سرکولر جاری کرتے وقت تمام باتوں کو دھیان میں رکھا گیا تھا۔ تاہم اگر عدالت کو مناسب لگتا ہے تو اس سرکولر میں کچھ ترامیم کی جا سکتی ہیں جس کے بعد اس کو لاگو کیا جا سکتا ہے۔'
بینچ نے آفیسرز کا موقف سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھا۔
گزشتہ سماعت کے دوران بینچ نے کمشنر سیکریٹری ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کو معاملے کی مزید وضاحت کے لیے عدالت میں طلب کیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ مہینے کی 27 تاریخ کو ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر کشمیر نے اپنے ایک حکمنامے میں بیرون ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے خرید کر لائی گئی گاڑیوں کا جموں و کشمیر میں رجسٹریشن لازمی قرار دیا ہے۔
ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر نے اپنے حکمنامے میں تمام اضلاع کے اسسٹنٹ ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسرز کو ہدایت دی تھی کہ بیرون ریاستوں سے خریدی گئی ان گاڑیوں کو ضبط کیا جائے جو یہاں کی سڑکوں پر بغیر رجسٹریشن کے چل رہی ہیں۔