سرینگر: جموں وکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے جموں وکشمیر میں ایمبولینسز کی آزاد نقل وحمل کو یقینی بنانے کے لیے مختلف سرکاری محکموں کے درمیان تال میل قائم کرنے کے لیے صوبائی کمشنر کو نوڈل افسر مقرر کیا ہے۔یہ پیش رفت 2018 میں غیر سرکاری تنظیم "وائٹ گلوب" کی طرف سے دائر کی گئی مفاد عامہ کی عرضی میں سامنے آئی ہے۔ مفاد عامہ میں یورپی معیار کے مطابق ایمبولینسز کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے اور ایمبولینسوں کے آزادنہ طور نقل و حمل کے لیے مختلف سرکاری محکموں کے درمیان تال میل اور ہم آہنگی کے لیے ہدایات مانگی گئی۔
گزشتہ ماہ ایڈوکیٹ جنرل ڈی سی رینا نے مشورہ دیا تھا کہ مختلف محکموں کی شمولیت کے پیش نظر یہ مناسب ہوگا کہ ایک نوڈل آفیسر مقرر کیا جائے جو مختلف ایجنسیوں کی جانب سے عدالت کو مستقبل نظریہ پیش کرے ۔اس خیال میں چیف جسٹس کوٹیشور سنگھ اور جسٹس وسیم صادق نرگال پر مشتمل بینچ نے صوبائی کمشنر کشمیر کو نوڈل افسر مقرر کرنا مناسبت سمجھا گیا اور انہیں ہدایت دی کہ وہ جواب دہندہ کی طرف سے کی گئی مختلف دلیلوں، یقین دہائیوں ،اقدامات کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک حلف نامہ داخل کریں ۔
مزید پڑھیں: 108 Fee Ambulance Service مفت ایمبولنس سروس سے 61 ہزار سے زائد حاملہ خواتین نے استفادہ کیا
حکم میں کہا گیا ہے کہ عدالت صوبائی کمشنر کشمیر کو نوڈل آفیسر مقرر کرتے ہیں جو مختلف محکموں سے وصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پر جواب دہندگان کی جانب سے جامع حلف داخل کرسکتا ہے تاکہ جواب دہندگان کے موقف میں اتفاق رائے اور مستقبل مزاجی ہو۔سینئر ایڈوکیٹ سید فیصل قادری کے توسط سے دائر مفاد عامہ کی عرضی میں کہا گیا ہے کہ خاص طور محکمہ ٹریفک اور محکمہ صحت کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔