ETV Bharat / state

Dir Health on Drug Meance: منشیات کی شروعات سگریٹ کے ایک کش سے ہی شروع ہوتی ہے، ناظم صحت - ڈاکٹر مشتاق احمد راتھر کشمیر منشیات

ناظم صحت کا کہنا ہے کہ ’’کشمیر کے نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کے ساتھ ساتھ منشیات کا رجحان بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے اور منشیات کی یہ لت ایک عام سگریٹ کے کش سے شروع ہوکر ہیروئن تک پہنچ جاتی ہے۔‘‘ تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ محکمہ صحت کی جانب سے خصوصی طور رپ سگریٹ / تمباکو نوشی اور منشیات مخالف مہم چلائی جا رہی ہے جو بار آور ثابت ہو رہی ہے۔

ا
ا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 6, 2023, 5:13 PM IST

منشیات کی شروعات سگریٹ کے ایک کش سے ہی شروع ہوتی ہے، ناظم صحت

سرینگر (جموں کشمیر) : ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز، کشمیر، ڈاکٹر مشتاق احمد راتھر کا کہنا ہے کہ ’’حال ہی میں وادی کشمیر میں سگریٹ نوشی مخالف ایک بڑی آگاہی مہم چلائی گئی جو کہ کامیاب اور موثر ثابت ہوئی۔ ایسے میں نہ صرف تعلیمی اداروں کے آس پاس تمباکو نوشی کی خرید و فروخت میں کافی حد تک روک لگائی گئی بلکہ عوامی مقامات پر اس کا خاصا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔‘‘ ڈائریکڑ ہیلتھ سروسز کشمیر، ڈاکٹر مشتاق احمد راتھر نے ان باتوں کا اظہار ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ ایک خاص بات چیت کے دوران کیا۔

راتھر نے کہا کہ سگریٹ یا تمباکو نوشی کے دور رکھنے کے لیے قومی سطح پر جانکاری مہم دو ماہ تک جاری رہی۔ البتہ اس خاص مہم کے دوران نوجوانوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی تاکہ انہیں اس بدعت سے دور رکھا جائے۔ اس دوران کشمیر صوبے میں یہ آگاہی مہم اسکولوں، کالجز، یونیورسٹیز اور دیگر تعلیمی اداروں تک ہی محدود نہیں رکھی گئی بلکہ بلاک، پنچایتی اور ضلع سطح پر بھی تمباکو نوشی مخالف اس مہم کو زور و شور سے چلایا گیا جو کہ کامیاب بھی رہی۔

ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ نہ صرف تعلیمی اداروں نے تمباکو نوشی مخالف اس مہم کو کامیاب بنانے میں اپنا بھر پور تعاون پیش کیا بلکہ دیگر محکمہ جات کا بھی اس میں برابر تعاون رہا ۔جس کے مثبت نتائج آج دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ کشمیر میں منشیات کے بڑھتے رجحان کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ وادی کے نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کے ساتھ ساتھ منشیات کی بدعت بھی بڑھ رہی ہے اور نوجوانوں میں منشیات کی یہ لت ایک عام سگریٹ کے کش سے ہی شروع ہوکر ہیروئن تک پہنچ جاتی ہے۔ ایسے میں اگر ابتدائی طور نوجوانوں کو سگریٹ نوشی سے دور رکھا جائے تو منشیات کی وبا پر قابو بھی کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: جموں و کشمیر میں چھ لاکھ افراد منشیات کی لت کے شکار

تمباکو نوشی کنٹرول پروگرام پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر مشتاق احمد راتھر نے کہا کہ اس مشن کے تحت جانکاری پروگرام آگے بھی جاری رکھے جائیں گے، تاہم سگریٹ نوشی یا تمباکو نوشی کے خلاف جو وضع کردہ قوانین ہیں ان قوانین کو صحیح معنوں میں نافذ العمل کرنے کی ضرورت ہے۔ تعلیمی اداروں کے گرد و نواح میں دکانوں پر سگریٹ کی فروخت پر عائد پابندی کو موثر اندز میں عملانے کی ضرورت ہے جبکہ اجتماعی اور انفرادی سطح پر بھی نوجوانوں کو مضر صحت تمباکو اور سگریٹ نوشی سے دور رکھنے کے لیے کام کرنے کی بے حد ضرورت ہے۔

منشیات کی شروعات سگریٹ کے ایک کش سے ہی شروع ہوتی ہے، ناظم صحت

سرینگر (جموں کشمیر) : ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز، کشمیر، ڈاکٹر مشتاق احمد راتھر کا کہنا ہے کہ ’’حال ہی میں وادی کشمیر میں سگریٹ نوشی مخالف ایک بڑی آگاہی مہم چلائی گئی جو کہ کامیاب اور موثر ثابت ہوئی۔ ایسے میں نہ صرف تعلیمی اداروں کے آس پاس تمباکو نوشی کی خرید و فروخت میں کافی حد تک روک لگائی گئی بلکہ عوامی مقامات پر اس کا خاصا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔‘‘ ڈائریکڑ ہیلتھ سروسز کشمیر، ڈاکٹر مشتاق احمد راتھر نے ان باتوں کا اظہار ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ ایک خاص بات چیت کے دوران کیا۔

راتھر نے کہا کہ سگریٹ یا تمباکو نوشی کے دور رکھنے کے لیے قومی سطح پر جانکاری مہم دو ماہ تک جاری رہی۔ البتہ اس خاص مہم کے دوران نوجوانوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی تاکہ انہیں اس بدعت سے دور رکھا جائے۔ اس دوران کشمیر صوبے میں یہ آگاہی مہم اسکولوں، کالجز، یونیورسٹیز اور دیگر تعلیمی اداروں تک ہی محدود نہیں رکھی گئی بلکہ بلاک، پنچایتی اور ضلع سطح پر بھی تمباکو نوشی مخالف اس مہم کو زور و شور سے چلایا گیا جو کہ کامیاب بھی رہی۔

ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ نہ صرف تعلیمی اداروں نے تمباکو نوشی مخالف اس مہم کو کامیاب بنانے میں اپنا بھر پور تعاون پیش کیا بلکہ دیگر محکمہ جات کا بھی اس میں برابر تعاون رہا ۔جس کے مثبت نتائج آج دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ کشمیر میں منشیات کے بڑھتے رجحان کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ وادی کے نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کے ساتھ ساتھ منشیات کی بدعت بھی بڑھ رہی ہے اور نوجوانوں میں منشیات کی یہ لت ایک عام سگریٹ کے کش سے ہی شروع ہوکر ہیروئن تک پہنچ جاتی ہے۔ ایسے میں اگر ابتدائی طور نوجوانوں کو سگریٹ نوشی سے دور رکھا جائے تو منشیات کی وبا پر قابو بھی کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: جموں و کشمیر میں چھ لاکھ افراد منشیات کی لت کے شکار

تمباکو نوشی کنٹرول پروگرام پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر مشتاق احمد راتھر نے کہا کہ اس مشن کے تحت جانکاری پروگرام آگے بھی جاری رکھے جائیں گے، تاہم سگریٹ نوشی یا تمباکو نوشی کے خلاف جو وضع کردہ قوانین ہیں ان قوانین کو صحیح معنوں میں نافذ العمل کرنے کی ضرورت ہے۔ تعلیمی اداروں کے گرد و نواح میں دکانوں پر سگریٹ کی فروخت پر عائد پابندی کو موثر اندز میں عملانے کی ضرورت ہے جبکہ اجتماعی اور انفرادی سطح پر بھی نوجوانوں کو مضر صحت تمباکو اور سگریٹ نوشی سے دور رکھنے کے لیے کام کرنے کی بے حد ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.