سرینگر: ملک کی باقی ریاستوں اور دیگر یوٹیز کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر کو بھی ڈیجٹل طور با اختیار بنانے اور تمام سہولیات آن لائن دستیاب کرانے کے لیے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ اس حوالے سے حال ہی میں ڈیجٹل ہفتہ بھی منایا گیا جس دوران کئی سرکاری تقریبات کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ Digital Week in JK لیکن سرکار کے ان دعوؤں اور وعدوں کے بیچ اب بھی یہاں پاس پورٹ دفتر کے باہر درخواست گزاروں کو اسی طرح کی لمبی قطاروں میں گھنٹوں اپنی باری کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا جارہا ہے۔ Long Queues In Passport Office Srinagar
ایسے میں نہ صرف درخواست گزاروں کا کافی وقت ضائع ہو جاتا ہے بلکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ ویٹینگ روم کی سہولیت نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں خاص طور پر عمر رسیدہ افراد کو بے حد مشکلات اور ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ No Waiting Hall in Passport Office Srinagar کشمیر کا پاس پورٹ دفتر مصروف ترین بلوارڈ روڑ پر واقع ہے۔ ایسے میں ذاتی طور دفتر بلائے جانے والے افراد کو سڑک کے کنارے بیٹھنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے کیونکہ دفتر کے اندر بیٹھنے کی خاطر کسی قسم کی سہولیت دستیاب نہیں رکھی گئی ہے۔ Passport Office in Srinagar
کچھ برس قبل پاس پورٹ دفتر کے اندر ایک ویٹنگ ہال موجود تھا لیکن اس وقت وہ بند پڑا ہے، جس کے نتیجے میں یہاں آنے والے عمر رسیدہ افراد کو اسی طرح سڑک کے کناروں پر بھیٹھا ہوا دیکھا جاسکتا یے۔ ایسے میں سیاحتی اعتبار سے اہم جگہ ہونے کی وجہ بیلوارڈ روڈ پر ٹریفک کا کافی دباؤ رہتا یے اور اس مصروف ترین سڑک کو کراس کرنا، خاص کر عمر رسیدہ لوگوں کے لیے مشکل معاملہ بن جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
کوروناوائرس: بندشوں کے دوران پاسپورٹ کی ضرورت کیوں؟
پاس پورٹ دہنگان کا کہنا ہے کہ اگرچہ ڈیجٹل انڈیا اور ڈیجٹل کشمیر کی باتیں کہی جارہی ہیں تو اس جانب بھی سرکار کو اپنی توجہ مبذول کرانی چاہیے، تاکہ پاس پورٹ دہندگان کو یہاں جسمانی طور آنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ آن لائن فارم جمع کرنے کے علاوہ ڈیجیٹل طور پاس پورٹ دہندگان کے لیے کوئی سہولیت دستیاب نہیں ہے۔
اس مسئلے کے تعلق سے جب نمائندے نے پاس پورٹ دفتر جاکر پاس پورٹ افسر سے بات کرنی چاہی تاہم متعلقہ افسر نے بیمار ہونے کی بات کہہ کر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ ایسے میں ضرورت اس امر کی ہے کہ اس بابت متعلقہ حکام توجہ دیں اور اپنی فرض شناس کا ثبوت پیش کرکے لوگوں کو راحت پہنچائیں۔