اطلاعات کے مطابق 21 اکتوبر کو ہونے والے حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق 21 رکنی پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کی سربراہی مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کر رہے ہیں۔
اس 21 رُکنی پارلیمانی مشاورتی کمیٹی میں فاروق عبداللہ کے علاوہ مالیگاؤں دھماکے کے ملزم اور بھوپال سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے رُکن پارلیمنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر، این سی پی کے چیف شرد پوار، ٹی ایم سی کی سوگتا رائے ، ڈی ایم کے کے راجہ بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے 5 اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی سے ہی فاروق عبداللہ نظر بند ہیں۔ سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی کے علاوہ تقریباً ہزاروں افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ایم ڈی ایم کے رہنما وائکو کی جانب سے سپریم کورٹ میں عرضی کی سماعت کے بعد 17 ستمبر کو فاروق عبداللہ پر پی ایس اے کا اطلاق کیا گیا۔
نظر بند فاروق عبداللہ وزارت دفاع کے پینل کے لیے نامزد
جموں و کشمیر کے نظر بند رہنما ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو وزارت دفاع کی پارلیمانی مشاورتی کمیٹی میں نامزد کیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق 21 اکتوبر کو ہونے والے حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق 21 رکنی پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کی سربراہی مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کر رہے ہیں۔
اس 21 رُکنی پارلیمانی مشاورتی کمیٹی میں فاروق عبداللہ کے علاوہ مالیگاؤں دھماکے کے ملزم اور بھوپال سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے رُکن پارلیمنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر، این سی پی کے چیف شرد پوار، ٹی ایم سی کی سوگتا رائے ، ڈی ایم کے کے راجہ بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے 5 اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی سے ہی فاروق عبداللہ نظر بند ہیں۔ سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی کے علاوہ تقریباً ہزاروں افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ایم ڈی ایم کے رہنما وائکو کی جانب سے سپریم کورٹ میں عرضی کی سماعت کے بعد 17 ستمبر کو فاروق عبداللہ پر پی ایس اے کا اطلاق کیا گیا۔