ETV Bharat / state

Yashwant Sinha Press Conference: جموں و کشمیر میں جمہوریت کا گھلا گھونٹ دیا گیا

حزب اختلاف کی جماعتوں کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا کا کہنا ہے کہ صدر جمہوریہ منتخب ہونے پر حکومت کو کشمیر مسئلے کا حل تلاش کرنے پر زور دینا میری ترجیحات میں شامل ہوگا۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یونین ٹریٹری میں فوری طور اسمبلی انتخابات کا انعقاد عمل میں لایا جانا چاہیے۔ Yashwant Sinha Press Conference

democracy-no-where-seen-in-j-and-k-would-urge-govt-to-resolve-kashmir-issue-permanently-says-yashwant-sinha
جموں و کشمیر میں جمہوریت کا گھلا گھونٹ دیا گیا
author img

By

Published : Jul 9, 2022, 5:55 PM IST

سرینگر: حزب اختلاف کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا نے کہا کہ مرکزی سرکار نے گذشتہ تین برسوں سے جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ ناانصافی کرتے ہوئے ان کو جمہوری نظام سے دو رکھا ہے۔ سرینگر میں جموں و کشمیر کی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر میں محدود جو محدود جمہوریت تھی، اس کا بھی گھلا گھونٹ دیا۔ Yashwant Sinha on Democracy in JK

جموں و کشمیر میں جمہوریت کا گھلا گھونٹ دیا گیا
انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار پورے ملک میں جموں و کشمیر میں جھوٹی تشہری کرکے کہتی ہے، یہاں سب کچھ ٹھیک ہے لیکن یہاں کے حالات اس کے بالکل برعکس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن کو اتحاد اور مضبوطی کے ساتھ بنے رہنا چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آگے بھی حزب اختلاف کی جماعتوں کو جموں و کشمیر اور ملک میں مرکزی سرکار کے ساتھ لڑائی جاری رکھیں گی۔ Yashwant Sinha on JK Elections

انہوں نے کہا کہ ’اگر مجھے صدر جمہویہ چنا گیا تو حکومت کو کشمیر کے مسئلے کے دائمی حل کے لیے ضروری اقدام کرنے کی تاکید کرنا میری ترجیحات میں شامل ہوگا۔ میری ترجیحات میں حکومت کو جموں و کشمیر میں امن و انصاف، نارملسی اور جمہوریت کی بحالی کے لیے تاکید کرنا بھی شامل ہوگا۔' Yashwant Sinha on Kashmir Issue


سنہا نے کہا کہ میں جموں و کشمیر میں زور زبردستی سے کی جانے والی تبدیلیوں کا مخالف ہوں۔ حکومت کشمیری پنڈتوں کی محفوظ وطن واپسی کے اپنے وعدے کو پورا کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔ یہ وعدہ پورا کیا جانا چاہیے۔ جموں وکشمیر کے لوگوں کو بے تحاشا مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ان کی قیام امن کی خواہش کو پورا کیا جانا چاہیے۔' Yashwant Sinha on Kashmir Pandit Issue
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت منیجمنٹ سے جموں و کشمیر کو نہیں جیتے گی بلکہ یہاں کے لوگ جو چاہیں، وہی ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی لڑائی اصولوں اور آڈیولاجی کی لڑائی ہے بلکہ یہ نہیں کہ پارلیمنٹ میں کتنے ممبران ان کی حمایت کریں گے۔ موصوف نے کہا کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ جلد بحال ہونا چاہیے اور یہاں الیکشن کا انعقاد کیا جانا چاہیے۔ Yashwant Sinha on jk statehood

مزید پڑھیں:


واضح رہے کہ یشونت سنہا نے آج سرینگر میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر یہاں کی اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملاقات کی۔ ان میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ پی ڈی پی، سی پی آئی ایم اور عوامی نیشنل کانفرنس، کانگرس کے صدور بھی موجود تھے۔ قابل ذکر ہے کہ صدر ہند کے عہدے کے لیے حزب اختلاف جماعتوں نے مشترکہ طور یشونت سنہا کا نام تجویز کیا ہے۔ ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے یشونت سنہا مختلف ریاستوں کا دورہ کر رہے ہیں۔

صدر ہند کے عہدے کے لیے سبھی ریاستوں کے اراکین اسمبلی و رکن پارلیمان ووٹ دینے کے اہل ہیں۔ تاہم اس وقت جموں و کشمیر میں اسمبلی نہ ہونے کے سبب صرف ممبر پارلیمنٹ ہی ووٹ دینے کے اہل ہیں۔ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے تین اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے دو ممبر پارلیمنٹ صدارتی الیکشن میں ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔

سرینگر: حزب اختلاف کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا نے کہا کہ مرکزی سرکار نے گذشتہ تین برسوں سے جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ ناانصافی کرتے ہوئے ان کو جمہوری نظام سے دو رکھا ہے۔ سرینگر میں جموں و کشمیر کی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر میں محدود جو محدود جمہوریت تھی، اس کا بھی گھلا گھونٹ دیا۔ Yashwant Sinha on Democracy in JK

جموں و کشمیر میں جمہوریت کا گھلا گھونٹ دیا گیا
انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار پورے ملک میں جموں و کشمیر میں جھوٹی تشہری کرکے کہتی ہے، یہاں سب کچھ ٹھیک ہے لیکن یہاں کے حالات اس کے بالکل برعکس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن کو اتحاد اور مضبوطی کے ساتھ بنے رہنا چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آگے بھی حزب اختلاف کی جماعتوں کو جموں و کشمیر اور ملک میں مرکزی سرکار کے ساتھ لڑائی جاری رکھیں گی۔ Yashwant Sinha on JK Elections

انہوں نے کہا کہ ’اگر مجھے صدر جمہویہ چنا گیا تو حکومت کو کشمیر کے مسئلے کے دائمی حل کے لیے ضروری اقدام کرنے کی تاکید کرنا میری ترجیحات میں شامل ہوگا۔ میری ترجیحات میں حکومت کو جموں و کشمیر میں امن و انصاف، نارملسی اور جمہوریت کی بحالی کے لیے تاکید کرنا بھی شامل ہوگا۔' Yashwant Sinha on Kashmir Issue


سنہا نے کہا کہ میں جموں و کشمیر میں زور زبردستی سے کی جانے والی تبدیلیوں کا مخالف ہوں۔ حکومت کشمیری پنڈتوں کی محفوظ وطن واپسی کے اپنے وعدے کو پورا کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔ یہ وعدہ پورا کیا جانا چاہیے۔ جموں وکشمیر کے لوگوں کو بے تحاشا مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ان کی قیام امن کی خواہش کو پورا کیا جانا چاہیے۔' Yashwant Sinha on Kashmir Pandit Issue
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت منیجمنٹ سے جموں و کشمیر کو نہیں جیتے گی بلکہ یہاں کے لوگ جو چاہیں، وہی ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی لڑائی اصولوں اور آڈیولاجی کی لڑائی ہے بلکہ یہ نہیں کہ پارلیمنٹ میں کتنے ممبران ان کی حمایت کریں گے۔ موصوف نے کہا کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ جلد بحال ہونا چاہیے اور یہاں الیکشن کا انعقاد کیا جانا چاہیے۔ Yashwant Sinha on jk statehood

مزید پڑھیں:


واضح رہے کہ یشونت سنہا نے آج سرینگر میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر یہاں کی اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملاقات کی۔ ان میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ پی ڈی پی، سی پی آئی ایم اور عوامی نیشنل کانفرنس، کانگرس کے صدور بھی موجود تھے۔ قابل ذکر ہے کہ صدر ہند کے عہدے کے لیے حزب اختلاف جماعتوں نے مشترکہ طور یشونت سنہا کا نام تجویز کیا ہے۔ ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے یشونت سنہا مختلف ریاستوں کا دورہ کر رہے ہیں۔

صدر ہند کے عہدے کے لیے سبھی ریاستوں کے اراکین اسمبلی و رکن پارلیمان ووٹ دینے کے اہل ہیں۔ تاہم اس وقت جموں و کشمیر میں اسمبلی نہ ہونے کے سبب صرف ممبر پارلیمنٹ ہی ووٹ دینے کے اہل ہیں۔ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے تین اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے دو ممبر پارلیمنٹ صدارتی الیکشن میں ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.