سرینگر: حزب اختلاف کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا نے کہا کہ مرکزی سرکار نے گذشتہ تین برسوں سے جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ ناانصافی کرتے ہوئے ان کو جمہوری نظام سے دو رکھا ہے۔ سرینگر میں جموں و کشمیر کی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر میں محدود جو محدود جمہوریت تھی، اس کا بھی گھلا گھونٹ دیا۔ Yashwant Sinha on Democracy in JK
انہوں نے کہا کہ ’اگر مجھے صدر جمہویہ چنا گیا تو حکومت کو کشمیر کے مسئلے کے دائمی حل کے لیے ضروری اقدام کرنے کی تاکید کرنا میری ترجیحات میں شامل ہوگا۔ میری ترجیحات میں حکومت کو جموں و کشمیر میں امن و انصاف، نارملسی اور جمہوریت کی بحالی کے لیے تاکید کرنا بھی شامل ہوگا۔' Yashwant Sinha on Kashmir Issue
سنہا نے کہا کہ میں جموں و کشمیر میں زور زبردستی سے کی جانے والی تبدیلیوں کا مخالف ہوں۔ حکومت کشمیری پنڈتوں کی محفوظ وطن واپسی کے اپنے وعدے کو پورا کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔ یہ وعدہ پورا کیا جانا چاہیے۔ جموں وکشمیر کے لوگوں کو بے تحاشا مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ان کی قیام امن کی خواہش کو پورا کیا جانا چاہیے۔' Yashwant Sinha on Kashmir Pandit Issue
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت منیجمنٹ سے جموں و کشمیر کو نہیں جیتے گی بلکہ یہاں کے لوگ جو چاہیں، وہی ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی لڑائی اصولوں اور آڈیولاجی کی لڑائی ہے بلکہ یہ نہیں کہ پارلیمنٹ میں کتنے ممبران ان کی حمایت کریں گے۔ موصوف نے کہا کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ جلد بحال ہونا چاہیے اور یہاں الیکشن کا انعقاد کیا جانا چاہیے۔ Yashwant Sinha on jk statehood
مزید پڑھیں:
- Yashwant Sinha Meeting in Srinagar: سرینگر میں حزب اختلاف کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا کی میٹنگ شروع
واضح رہے کہ یشونت سنہا نے آج سرینگر میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر یہاں کی اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملاقات کی۔ ان میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ پی ڈی پی، سی پی آئی ایم اور عوامی نیشنل کانفرنس، کانگرس کے صدور بھی موجود تھے۔ قابل ذکر ہے کہ صدر ہند کے عہدے کے لیے حزب اختلاف جماعتوں نے مشترکہ طور یشونت سنہا کا نام تجویز کیا ہے۔ ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے یشونت سنہا مختلف ریاستوں کا دورہ کر رہے ہیں۔
صدر ہند کے عہدے کے لیے سبھی ریاستوں کے اراکین اسمبلی و رکن پارلیمان ووٹ دینے کے اہل ہیں۔ تاہم اس وقت جموں و کشمیر میں اسمبلی نہ ہونے کے سبب صرف ممبر پارلیمنٹ ہی ووٹ دینے کے اہل ہیں۔ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے تین اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے دو ممبر پارلیمنٹ صدارتی الیکشن میں ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔