ETV Bharat / state

Delhi Riot 2020 دہلی فسادات معاملے میں ملزمہ صفورہ زرگر کو عید پر کشمیر جانے کی اجازت - جموں و کشمیر خبر

دہلی کی ککڑڈوما کورٹ نے دہلی فسادات معاملے میں ملزمہ صفورہ زرگر کو عید کے لیے کشمیر میں اپنے آبائی شہر جانے کی اجازت دے دی ہے۔ صفورہ کی درخواست 25 مئی سے 5 جولائی تک قبول کی گئی ہے۔ ساتھ ہی، عدالت نے انہیں اگلی سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا ہے، جو 9 جون کو ہے۔

صفورہ زرگر
صفورہ زرگر
author img

By

Published : May 25, 2023, 6:54 AM IST

نئی دہلی: دہلی کی ککڑڈوما کورٹ نے دہلی فسادات کی ملزمہ صفورہ زرگر کو اپنے خاندان کے ساتھ عید منانے کشمیر جانے کی اجازت دے دی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے صفورہ کو کشمیر کے کشتواڑ میں اپنے آبائی شہر جانے کی اجازت دی۔ آئندہ سماعت پر حاضری کا حکم بھی دے دیا۔ بدھ کو طاہر حسین سمیت دیگر تمام ملزمان کو دہلی فسادات سے متعلق ایک کیس میں پیش کیا گیا۔ ملزمہ صفورہ نے خاندان کے پاس کشتواڑ جانے کی اجازت مانگی تھی۔ فی الحال وہ دہلی میں اپنے گھر میں رہ رہی ہیں لیکن اب وہ آنے والی عید اپنے خاندان کے ساتھ منانا چاہتی ہیں۔ اس معاملے میں، درخواست گزار نے عدالت میں دلیل دی کہ انہیں دہلی ہائی کورٹ سے پہلے ہی مشروط ضمانت مل چکی ہے، جس کی وہ پوری طرح سے پیروی کر رہی ہیں اور کرتی رہیں گی۔

42 دنوں کے لیے کشمیر جانے کی اجازت دی گئی: صفورہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار اپنی تمام عدالتی تاریخوں پر پیش ہوئی ہیں اور پیش ہوتی رہیں گی۔ اس لیے درخواست گزار عدالت سے استدعا کرتی ہے کہ 25 مئی سے 5 جولائی تک ان کی درخواست منظور کی جائے۔ عدالت کے استفسار پر وکیل استغاثہ نے کہا کہ ہمیں اس درخواست پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

اگلی سماعت 9 جون کو: دہلی ہائی کورٹ کے ضمانتی حکم کے مطابق، دہلی ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ درخواست گزار کو دہلی سے باہر کہیں بھی جانے کے لیے عدالت کی اجازت لینی ہوگی۔ اس کے ساتھ ضمانت کی تمام شرائط پر بھی عمل کرنا ہوگا۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 9 جون کو ہوگی۔ عدالت نے کہا ہے کہ درخواست گزار نے ضمانت کا کوئی اصول نہیں توڑا اور نہ ہی استغاثہ کے وکیل نے کوئی اعتراض درج کرایا۔ اس لیے درخواست گزار کی کشمیر کے کشتواڑ میں واقع اپنے گھر جانے کی درخواست قبول کرلی گئی ہے۔

عدالت کو اپنا مقام بتانے کی ہدایت: عدالت درخواست گزار کو ہدایت کرتی ہے کہ وہ تفتیشی افسر کو اپنا سفری شیڈول پیش کرے اور گوگل میپس پر اپنا مقام شیئر کرے، تاکہ افسر آپ کی موجودگی کی تصدیق کر سکے۔ عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ زرگر نے ماضی میں بھی ایسی ہی درخواستیں دائر کی تھیں، جن کی استغاثہ نے مخالفت نہیں کی تھی اور یہ بھی نہیں کہا گیا تھا کہ اس کی ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

صفورہ سی اے اے-این آر سی احتجاج میں شامل تھی: صفورہ زرگر سی اے اے-این آر سی مخالف احتجاج میں شامل تھی اور دہلی فسادات کی ملزمہ ہیں۔ صفورہ کا داخلہ گذشتہ سال 26 اگست کو ہی منسوخ کر دیا گیا تھا۔ ڈین کے دفتر نے 26 اگست کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے اسے مطلع کیا کہ ان کا داخلہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ وہ جامعہ سے ایم فل اسکالر تھیں۔

مزید پڑھیں: Safoora Zargar Allowed to Visit Kashmir: صفورہ زرگر کو عدالت سے کشمیر جانے کی اجازت

صفورہ زرگر کے خلاف یو اے پی اے لگایا گیا: دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے دہلی فسادات کے معاملے میں صفورہ پر یو اے پی اے ایکٹ لگایا تھا۔ فسادات کی چارج شیٹ میں اسپیشل سیل نے اپنی کئی چیٹس کے ذریعے یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ وہ سی اے اے اور این آر سی کے دوران فسادات بھڑکانے کی سازش میں شامل تھی۔ انہیں ضمانت اس وقت دی گئی جب وہ حاملہ تھیں۔

نئی دہلی: دہلی کی ککڑڈوما کورٹ نے دہلی فسادات کی ملزمہ صفورہ زرگر کو اپنے خاندان کے ساتھ عید منانے کشمیر جانے کی اجازت دے دی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے صفورہ کو کشمیر کے کشتواڑ میں اپنے آبائی شہر جانے کی اجازت دی۔ آئندہ سماعت پر حاضری کا حکم بھی دے دیا۔ بدھ کو طاہر حسین سمیت دیگر تمام ملزمان کو دہلی فسادات سے متعلق ایک کیس میں پیش کیا گیا۔ ملزمہ صفورہ نے خاندان کے پاس کشتواڑ جانے کی اجازت مانگی تھی۔ فی الحال وہ دہلی میں اپنے گھر میں رہ رہی ہیں لیکن اب وہ آنے والی عید اپنے خاندان کے ساتھ منانا چاہتی ہیں۔ اس معاملے میں، درخواست گزار نے عدالت میں دلیل دی کہ انہیں دہلی ہائی کورٹ سے پہلے ہی مشروط ضمانت مل چکی ہے، جس کی وہ پوری طرح سے پیروی کر رہی ہیں اور کرتی رہیں گی۔

42 دنوں کے لیے کشمیر جانے کی اجازت دی گئی: صفورہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار اپنی تمام عدالتی تاریخوں پر پیش ہوئی ہیں اور پیش ہوتی رہیں گی۔ اس لیے درخواست گزار عدالت سے استدعا کرتی ہے کہ 25 مئی سے 5 جولائی تک ان کی درخواست منظور کی جائے۔ عدالت کے استفسار پر وکیل استغاثہ نے کہا کہ ہمیں اس درخواست پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

اگلی سماعت 9 جون کو: دہلی ہائی کورٹ کے ضمانتی حکم کے مطابق، دہلی ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ درخواست گزار کو دہلی سے باہر کہیں بھی جانے کے لیے عدالت کی اجازت لینی ہوگی۔ اس کے ساتھ ضمانت کی تمام شرائط پر بھی عمل کرنا ہوگا۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 9 جون کو ہوگی۔ عدالت نے کہا ہے کہ درخواست گزار نے ضمانت کا کوئی اصول نہیں توڑا اور نہ ہی استغاثہ کے وکیل نے کوئی اعتراض درج کرایا۔ اس لیے درخواست گزار کی کشمیر کے کشتواڑ میں واقع اپنے گھر جانے کی درخواست قبول کرلی گئی ہے۔

عدالت کو اپنا مقام بتانے کی ہدایت: عدالت درخواست گزار کو ہدایت کرتی ہے کہ وہ تفتیشی افسر کو اپنا سفری شیڈول پیش کرے اور گوگل میپس پر اپنا مقام شیئر کرے، تاکہ افسر آپ کی موجودگی کی تصدیق کر سکے۔ عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ زرگر نے ماضی میں بھی ایسی ہی درخواستیں دائر کی تھیں، جن کی استغاثہ نے مخالفت نہیں کی تھی اور یہ بھی نہیں کہا گیا تھا کہ اس کی ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

صفورہ سی اے اے-این آر سی احتجاج میں شامل تھی: صفورہ زرگر سی اے اے-این آر سی مخالف احتجاج میں شامل تھی اور دہلی فسادات کی ملزمہ ہیں۔ صفورہ کا داخلہ گذشتہ سال 26 اگست کو ہی منسوخ کر دیا گیا تھا۔ ڈین کے دفتر نے 26 اگست کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے اسے مطلع کیا کہ ان کا داخلہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ وہ جامعہ سے ایم فل اسکالر تھیں۔

مزید پڑھیں: Safoora Zargar Allowed to Visit Kashmir: صفورہ زرگر کو عدالت سے کشمیر جانے کی اجازت

صفورہ زرگر کے خلاف یو اے پی اے لگایا گیا: دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے دہلی فسادات کے معاملے میں صفورہ پر یو اے پی اے ایکٹ لگایا تھا۔ فسادات کی چارج شیٹ میں اسپیشل سیل نے اپنی کئی چیٹس کے ذریعے یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ وہ سی اے اے اور این آر سی کے دوران فسادات بھڑکانے کی سازش میں شامل تھی۔ انہیں ضمانت اس وقت دی گئی جب وہ حاملہ تھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.