سرینگر: سپریم کورٹ میں دفعہ 370 اور 35 اے کی بحالی سے متعلق مقدمے کی سماعت میں تاخیر کو جموں کشمیر کے لوگوں کے لیے ایک بڑی سزا قرار دیتے ہوئے پی ڈی پی نے امید ظاہر کی کہ عدالت عالیہ یہاں کے لوگوں کو مایوس نہیں کرے گی۔ PDP On Article 370 Hearing In SC
پی ڈی پی کے ایڈیشنل ترجمان رﺅف بٹ نے بتایا کہ دفعہ 370 اور 35 اے آئین ہند کا حصہ ہے جس سے جمہوریت مضبوط تھی، تاہم چور دروازے سے اس کو ختم کرنا المیہ سے کم نہیں ہے۔انہوں نے عدالت عظمیٰ کو جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لیے آخری امید قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل بھی عدالت سے جموں کشمیر کے حق میں دو فیصلے صادر ہوئے ہیں۔Article 370 Restoration
انہوں نے کہا سمپت پرکاش بمقابلہ سرکار کیس میں پانچ ججوں جبکہ دوسرے کیس میں نو جج صاحبان نے جموں کشمیر کے حق میں فیصلہ صادر کرتے ہوئے دفعہ 370 کو آئین کا مستقل حصہ قرار دیا ہے۔پی ڈی پی کے ایڈیشنل ترجمان نے تاہم سپریم کورٹ میں اس کیس کی سماعت میں تاخیر کو جموں کشمیر کے لوگوں کے ساتھ نا انصافی قرار دیا۔ SC on Article 370
مزید پڑھیں: Supreme Court on Article 370 : سپریم کورٹ آرٹیکل 370 پر گرمی کی چھٹیوں کے بعد سماعت پر متفق
انہوں نے کہا سپریم کورٹ میں اس کیس کی سماعت میں تاخیر ہی لوگوں کیلئے سب سے بڑی سزا بن گئی ہے تاہم عدالت عالیہ میں اب جب کہ نئے چیف جسٹس نے کام سنبھالا ہے،انہیں امید ہے کہ عدالت عالیہ دفعہ 370 کا دفاع کریں گی اور لوگوں کو انصاف فراہم کرے گی۔Delay In Article 370 Abrogation Case In Sc
واضح رہے کہ 25 آپریل کو سابق چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمن نے سپریم کورٹ کی گرمائی چھٹیاں ختم ہونے کے بعد دفعہ 370 کی منسوخی کے عرضیوں کی سماعت کرنے کی ہدایت دی تھی۔Supreme Court On article 370