سرینگر: جموں کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں گزشتہ روز معروف ڈل جھیل میں ہاؤس بوٹس میں آگ کی واردات سے تین سیاحوں کی موت ہونے پر کانگرس لیڈر اور سابق مزکری وزیر سیف الدین سوز نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سانحہ میں غفلت ہوئی ہے۔ سوز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ روز ڈل جھیل میں آگ سے سیاحوں کا جلس جانا ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے، کیونکہ پانی میں ہوتے ہوئے آگ سے جلس جانا اور موت ہونا ناقابل تسلیم بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکام کو جھیل ڈل میں فائر ایند ایمرجنسی نظام میں جدیدیت لانی ہوگی اور ایسے واردات مستقبل میں نہ ہو ،بالخصوص آگ میں انسانوں کے جلسنے سے فوت ہونا بالکل نہیں ہونا چاہئے، اس کو روکنے کے لیے مضبوط اور فعال نظام بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ فائر اینڈ ایمرجینسی افسر کے مطابق ان کو کسی نے اطلاع نہیں دی تھی کہ ہاؤس بوٹس میں سیاح ٹھہرے ہوئے تھے اور وہ آگ میں جلس گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکام اور ہاؤس بوٹس مالکان کی غفلت سے آگ کی اس وارادات میں تین انسانوں کی جانیں کھو گئی ہے۔
یاد رہے کہ ڈل جھیل میں گذشتہ روز گھاٹ نمبر نو پر پانچ ہاؤس بوٹس آگ سے خاکستر ہوگئے۔اس آتشزدگی کے واقعے میں تین سیاحوں کی موت بھی ہوئی ہے۔ یہ سیاح بنگلہ دیش سے آئے ہوئے تھے اور ہاؤس بوٹس میں مقیم تھے۔
مزید پڑھیں:
سوز نے کہا کہ انتظامیہ کو ڈل جھیل میں ہاؤس بوٹس میں آگ کو قابو یا روکنے کے لیے نئی حکمت عملی بنانی چاہئے تاکہ ایسے دلدوز واقعات مستقبل میں پیش نہ آئے۔