ETV Bharat / state

لداخ کے عظیم مجاہد آزادی منشی عبدالستار کی برسی

author img

By

Published : Jun 7, 2021, 9:01 PM IST

لداخ کے مجاہد آزادی منشی عبدالستار کے چالیسویں یوم وفات پر ایک تقریب منعقد کی گئی، جس میں انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

لداخ کے عظیم مجاہد آزادی منشی عبدالستار کی برسی
لداخ کے عظیم مجاہد آزادی منشی عبدالستار کی برسی

منشی عبدالستار لداخ کے واحد ایسے مجاہد آزادی ہیں جنہوں نے ڈوگرہ ظلم و ستم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے کی پاداش میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔ 6 جون کو ان کے اہل خانہ نے ان کی چالیسویں برسی پر لیہہ میں ایک یادگاری تقریب کا اہتمام کیا۔

لداخ کے عظیم مجاہد آزادی منشی عبدالستار کی برسی
لداخ کے عظیم مجاہد آزادی منشی عبدالستار کی برسی

منشی عبدالستار نے شیخ محمد عبداللہ کی قیادت میں جاری تحریک کے دوران لداخ کی نمائندگی کی اور شیخ عبداللہ کے ساتھ میٹنگ میں حصہ لیا۔ انہوں نے بعد ازاں بھارت کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو اور صدر ڈاکٹر ذاکر حسین کے ساتھ منعقدہ میٹنگز میں بھی حصہ لیا۔

تحریک آزادی کے دوران انہیں گرفتار کر کے اسکردو کی جیل میں نظر بند کیا گیا۔ وہ ایک اچھے صحافی تھے اور لوگوں کو آزادی اور خود مختاری کے فوائد سے آگاہ کرتے تھے۔ منشی عبدالستار نے سنہ 1949 میں لداخ کے عظیم بودھ رہنما کوشک بکولا رمپوچے اور پانچ دیگر ساتھیوں سمیت نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی اور 1970 تک اسی تنظیم کے ساتھ جڑے رہے۔

وہ 6 جون 1979 کو انتقال کرگئے۔ ان کے فرزند اور سابق بیروکریٹ فیروز احمد اور پوتے سہیل احمد نے منشی عبدالستار کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

منشی عبدالستار لداخ کے واحد ایسے مجاہد آزادی ہیں جنہوں نے ڈوگرہ ظلم و ستم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے کی پاداش میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔ 6 جون کو ان کے اہل خانہ نے ان کی چالیسویں برسی پر لیہہ میں ایک یادگاری تقریب کا اہتمام کیا۔

لداخ کے عظیم مجاہد آزادی منشی عبدالستار کی برسی
لداخ کے عظیم مجاہد آزادی منشی عبدالستار کی برسی

منشی عبدالستار نے شیخ محمد عبداللہ کی قیادت میں جاری تحریک کے دوران لداخ کی نمائندگی کی اور شیخ عبداللہ کے ساتھ میٹنگ میں حصہ لیا۔ انہوں نے بعد ازاں بھارت کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو اور صدر ڈاکٹر ذاکر حسین کے ساتھ منعقدہ میٹنگز میں بھی حصہ لیا۔

تحریک آزادی کے دوران انہیں گرفتار کر کے اسکردو کی جیل میں نظر بند کیا گیا۔ وہ ایک اچھے صحافی تھے اور لوگوں کو آزادی اور خود مختاری کے فوائد سے آگاہ کرتے تھے۔ منشی عبدالستار نے سنہ 1949 میں لداخ کے عظیم بودھ رہنما کوشک بکولا رمپوچے اور پانچ دیگر ساتھیوں سمیت نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی اور 1970 تک اسی تنظیم کے ساتھ جڑے رہے۔

وہ 6 جون 1979 کو انتقال کرگئے۔ ان کے فرزند اور سابق بیروکریٹ فیروز احمد اور پوتے سہیل احمد نے منشی عبدالستار کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.