سرینگر میں پارٹی دفتر میں کامیاب امیدواروں کو مبارکبادی کی ایک تقریب کے اختتام پر محبوبہ مفتی نے نمائندوں کو بتایا کہ الیکشن میں بی جے پی اور اپنی پارٹی کو لوگوں نے ناکام بنایا ہے۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'یہ شرمناک بات ہے کہ جس طرح سے امیدواروں کو لالچ اور دباؤ ڈال کر اپنی پارٹی میں شامل ہونے پر مجبور کیا جارہا ہے وہ جمہوریت کا قتل ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'اس عمل میں کچھ پولیس اور سول افسران بھی شامل ہیں جو کامیاب امیدواروں کو اپنی پارٹی میں شامل ہونے پر مجبور کر رہے ہیں'۔
پی ڈی پی صدر نے کہا کہ 'جو سول انتظامیہ کے افسران ان کے اس عمل سے انکار کر رہے ہیں انکو اٹیچ کیا جارہا ہے یا منتقل کیا جا رہا ہے۔'
جنوبی کشمیر میں تازہ برفباری
محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'وحید پرہ کو عدالت کی ہدایت کے بعد بھی انتظامیہ نے آن لائن حلف اٹھانے کی اجازت نہیں دی ہے جو عدالت کی توہین ہے، اس سے قبل تقریب سے خطاب کے دوران محبوبہ مفتی نے کہا کہ دفعہ 370 کی بحالی کے لیے پی ڈی پی کا جھگڑا بھارت سے نہیں ہے بلکہ بھاجپا سرکار کے ساتھ ہے'۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی تب تک ختم نہیں ہوگی جب تک یہ پارٹی جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت واپس نہیں لائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ڈی ڈی سی انتخابات کے نتائج میں شکست کھانے کے بعد بے جی پی اور اپنی پارٹی بوکھلاہٹ کے شکار ہوئے اور اب سرکار کی مدد سے یہ پولیس کا استعمال کرکے کامیاب امیدواروں اور سیاسی لیڈروں کی پکڑ دھکڑ کر رہی ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 'جس طرح سے بھاجپا سرکار ملک میں اقتدار کا استعمال کر رہی ہے اس سے لگ رہا ہے کہ ملک میں مافیا راج چل رہا ہے'۔
انہوں بتایا کہ جموں و کشمیر کے لوگ سفید پوش ہونا برداشت کریں گے لیکن سفید جھنڈا نہیں اٹھائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ پی ڈی پی نے کشمیر میں 27 ڈی ڈی سی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے اور ان امیدواروں کی مبارکبادی کی تقریب پر محبوبہ مفتی نے خطاب کیا اور ان سے تاکید کی وہ لوگوں کی خدمت کرے۔