انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے اب تک 1300 اضافی بستروں کا انتظام کیا ہے اور ضرورت پڑی تو دو دن کے اندر مزید 8 ہزار بستروں کا انتظام کر سکتے ہیں۔
موصوف ضلع مجسٹریٹ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز کووڈ 19 سینٹروں کا دورہ کرنے کے دوران نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔
انہوں نے کہا: 'ہمارے پاس بستروں اور انفراسٹرکچر کی کوئی کمی نہیں ہے۔ انڈور سٹیڈیم، حج ہائوس، صنعت نگر میں میریج ہال اور مزید عمارتوں کو ہم نے نوٹیفائی کیا ہے۔ ہم نے 1300 بستروں کا انتظام کیا ہے۔ ضرورت پڑی تو ہم دو دن کے اندر اندر 8 ہزار بستروں کا انتظام کر سکتے ہیں'۔
اعجاز اسد نے لوگوں سے کورونا گائیڈ لائنز پر عمل کرنے کی اپیل کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع انتظامیہ کورونا کی موجودہ لہر سے نمٹنے کے لئے مکمل طور پر تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں گھبرانے کی نہیں بلکہ صبر و تحمل سے کام لے کر ایس او پیز پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دو دنوں کے اندر بستروں کی گنجائش 13 سو کے قریب بڑھا دی گئی ہے اور ضرورت پڑنے پر اس میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا: 'ہم نے یہاں دو دنوں کے اندر بستروں کی گنجائش 13 سو کے قریب بڑھا دی ہے ضرورت پڑنے پر اس میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں آکسیجن پلانٹ کلی طور پر چل رہے ہیں اور اس کے علاوہ کشمیر نرسنگ ہوم میں ایک ہزار ایل پی ایم کا اضافہ کیا جا رہا ہے اور شری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال میں بھی ایک ہزار ایل پی ایم کا اضافہ کیا جائے گا۔
موصوف ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ آنے والے دو ہفتوں کے اندر قریب 15 سو ایل پی ایم کا اضافہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں گھبرانے کی بجائے ایس او پیز پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا: 'گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ صبر و تحمل سے کام لینا ہے اور سب سے اہم بات ایس او پیز پر عمل کرنا ہے ماسک لگانا ہے'۔
موصوف نے لوگوں کو کورونا ویکیسن لگوانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا: 'میری لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنے اپنے نزدیکی سینٹروں پر جا کر کورونا ویکیسن لگوائیں کیونکہ اس کے لگوانے کے بعد قوت مدافعت بڑھ جاتی ہے اور زیادہ علیل ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ ہم سسٹم کے اندر کوئی کوتاہی نہیں ہونے دیں گے اور ہم لوگوں کی مدد کرنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں۔
بتا دیں کہ ملک بھر کے ساتھ جموں و کشمیر میں بھی کورونا کیسز اور اموات میں روز افزوں غیر معمولی اضافہ درج ہو رہا ہے جس سے لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ نے کورونا کی اس دوسری لہر کی روک تھام کے لئے یونین ٹریٹری میں جزوی لاک ڈاؤن نافذ کیا ہے جس کے تحت بازاروں میں صرف پچاس فیصد دکان ہی کھلے رہتے ہیں اور مسافر بردار گاڑیوں کو بھی پچاس فیصد سواریاں اٹھانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔