ETV Bharat / state

کشمیر میں غیر یقینی صورتحال کا 121 واں دن

وادی کشمیر میں گزشتہ 121 دنوں سے جاری غیر یقینی صورتحال اور اضطرابی کیفیت کے بیچ منگل کے روز بھی معمولات زندگی کی رفتار جوں کی توں رہی۔

کشمیر میں غیر یقینی صورتحال کا 121 واں دن
کشمیر میں غیر یقینی صورتحال کا 121 واں دن
author img

By

Published : Dec 3, 2019, 11:33 PM IST

شہر سرینگر کے تمام علاقوں میں دوپہر کے بعد بازار بند ہوئے جبکہ دیگر اضلاع میں کہیں دوپہر تک تو کہیں دوپہر کے بعد بازاروں میں رونق رہی تاہم ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل میں دن بھر کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔

بتادیں کہ مرکزی حکومت کی طرف سے جموں کشمیر کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی تنسیخ اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلے کے خلاف وادی میں گزشتہ چار ماہ سے اضطرابی کیفیت سایہ فگن ہونے کے بیچ غیر اعلانیہ ہڑتال کا ایک لامتناہی سلسلہ جاری ہے۔
وادی کے گوشہ وکنار میں منگل کے روز بھی جوں کی توں صورتحال سایہ فگن رہی اور معمولات زندگی دن میں کہیں دوپہر تک تو کہیں دوپہر کے بعد بطور کلی بحال رہے۔
شہر سری نگر کے پائین وبالائی علاقوں بشمول تجارتی مرکز لالچوک میں صبح کے وقت بازاروں میں چہل پہل بام عروج پر رہی تاہم دوپہر کے بعد بازاروں میں تمام دکانیں یکایک مقفل ہوئیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ سری نگر کی تمام چھوٹی بڑی سڑکوں پر چھاپڑی فروش صبح سے لے کر شام تک ڈیرا زن رہے۔ وادی کے دیگر اضلاع و قصبہ جات میں منگل کے روز بھی کہیں دوپہر تک تو کہیں دوپہر کے بعد بازار کھلے رہے بعض قصبہ جات سے دن بھر بازاروں میں بیشتر دکانیں دن بھر کھلے رہنے کی اطلاعات ہیں۔
وادی کی سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی بھرپور نقل وحمل برابرجاری ہے اگرچہ ٹرانسپورٹ کا بیشتر حصہ نجی گاڑیوں کا ہے لیکن پبلک ٹرانسپورٹ میں بھی دن بہ دن اضافہ درج ہورہا ہے سومو اور منی بسوں کے ساتھ ساتھ اب بڑی بسیں بھی چلنا شروع ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا: 'متواتر حکومتوں نے ہمارے قریب دو درجن جائز مطالبوں، جن میں ہمارے ماہانہ مشاہرے میں اضافہ، ناخیز افراد کو نوکریاں فراہم کرنے کے لئے خصوصی بھرتی عمل، سرکاری ملازمتوں میں مخصوص ریزرویشن، اسمبلی، مونسیپلٹیوں اور پنچایتوں میں 4 فیصد ریزرویشن، تعلیمی اداروں میں ناخیز افراد کے بچوں کے لئے مخصوص ریزرویشن، ناخیز افراد کے لئے ہر ضلع صدر مقام پر بازآباد کاری سینٹروں کا قیام وغیرہ خاص طور پر قابل ذکر ہیں، کو پورا کرنے کا وعدہ کیا لیکن زمینی سطح پر کوئی عملی کارروائی نہیں کی گئی'۔
عبدالرشید بٹ نے کہا کہ سال گزشتہ گورنر انتظامیہ نے ڈس ابلٹی ایکٹ 2018 کو منظور تو کیا لیکن اس کو اب تک نافذ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبوں کو فوری طور پر حل نہیں کیا گیا تو ہم دوبارہ سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوں گے۔
موصوف صدر نے کہا کہ ہم نے کئی بار سابق گورنر اور موجودہ لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقی ہونے کی کوشش کی لیکن اب تک ہمیں ان سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
قابل ذکر ہے کہ جموں کشمیر میں ناخیز افراد کی تعداد 4 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق کشمیر میں گزشتہ دو دہائیوں سے ناخیز افراد کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔

شہر سرینگر کے تمام علاقوں میں دوپہر کے بعد بازار بند ہوئے جبکہ دیگر اضلاع میں کہیں دوپہر تک تو کہیں دوپہر کے بعد بازاروں میں رونق رہی تاہم ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل میں دن بھر کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔

بتادیں کہ مرکزی حکومت کی طرف سے جموں کشمیر کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی تنسیخ اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلے کے خلاف وادی میں گزشتہ چار ماہ سے اضطرابی کیفیت سایہ فگن ہونے کے بیچ غیر اعلانیہ ہڑتال کا ایک لامتناہی سلسلہ جاری ہے۔
وادی کے گوشہ وکنار میں منگل کے روز بھی جوں کی توں صورتحال سایہ فگن رہی اور معمولات زندگی دن میں کہیں دوپہر تک تو کہیں دوپہر کے بعد بطور کلی بحال رہے۔
شہر سری نگر کے پائین وبالائی علاقوں بشمول تجارتی مرکز لالچوک میں صبح کے وقت بازاروں میں چہل پہل بام عروج پر رہی تاہم دوپہر کے بعد بازاروں میں تمام دکانیں یکایک مقفل ہوئیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ سری نگر کی تمام چھوٹی بڑی سڑکوں پر چھاپڑی فروش صبح سے لے کر شام تک ڈیرا زن رہے۔ وادی کے دیگر اضلاع و قصبہ جات میں منگل کے روز بھی کہیں دوپہر تک تو کہیں دوپہر کے بعد بازار کھلے رہے بعض قصبہ جات سے دن بھر بازاروں میں بیشتر دکانیں دن بھر کھلے رہنے کی اطلاعات ہیں۔
وادی کی سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی بھرپور نقل وحمل برابرجاری ہے اگرچہ ٹرانسپورٹ کا بیشتر حصہ نجی گاڑیوں کا ہے لیکن پبلک ٹرانسپورٹ میں بھی دن بہ دن اضافہ درج ہورہا ہے سومو اور منی بسوں کے ساتھ ساتھ اب بڑی بسیں بھی چلنا شروع ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا: 'متواتر حکومتوں نے ہمارے قریب دو درجن جائز مطالبوں، جن میں ہمارے ماہانہ مشاہرے میں اضافہ، ناخیز افراد کو نوکریاں فراہم کرنے کے لئے خصوصی بھرتی عمل، سرکاری ملازمتوں میں مخصوص ریزرویشن، اسمبلی، مونسیپلٹیوں اور پنچایتوں میں 4 فیصد ریزرویشن، تعلیمی اداروں میں ناخیز افراد کے بچوں کے لئے مخصوص ریزرویشن، ناخیز افراد کے لئے ہر ضلع صدر مقام پر بازآباد کاری سینٹروں کا قیام وغیرہ خاص طور پر قابل ذکر ہیں، کو پورا کرنے کا وعدہ کیا لیکن زمینی سطح پر کوئی عملی کارروائی نہیں کی گئی'۔
عبدالرشید بٹ نے کہا کہ سال گزشتہ گورنر انتظامیہ نے ڈس ابلٹی ایکٹ 2018 کو منظور تو کیا لیکن اس کو اب تک نافذ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبوں کو فوری طور پر حل نہیں کیا گیا تو ہم دوبارہ سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوں گے۔
موصوف صدر نے کہا کہ ہم نے کئی بار سابق گورنر اور موجودہ لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقی ہونے کی کوشش کی لیکن اب تک ہمیں ان سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
قابل ذکر ہے کہ جموں کشمیر میں ناخیز افراد کی تعداد 4 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق کشمیر میں گزشتہ دو دہائیوں سے ناخیز افراد کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔

Intro:یوم معذیرین کے موقع پر پونچھ ڈگری کالج میں پروگرام کا اہتمام
Body:پروگرام کے دوران ضلع بھر سے معذورین کی بڑی تعداد نے کی شرکت
Conclusion:عرفان مغل
پونچھ//ضلع پونچھ میں پہلی بار یوم معذورین کا اتنابڑا اجتماع کیا گیا- جس کا اہتمام ضلع انتظامیہ کے تعاون سے سماجی شخصیت اور پیر پنچال عوامی ڈولپمنٹ فرنٹ کے چیرمین محمد فرید ملک نے کرویاتھا- جس میں ضلع بھر کے معذورین کے ساتھ ساتھ ضلع انتظامیہ کے تمام محکمہ جات کے اعلی افیسران اور پولیس انتظامیہ نے شرکت کی اس موقع پر ضلع ترقیاتی کمیشنر پونچھ راہول یادو اور ایس ایس پی پونچھ رمیش انگرال بطور حاص شریک رہے - اس موقع پر ررنگارنگ تمدنی پروگرام بھی پیش کیا گیا - اور چند معذورین نے اس دن کی مناسبت سے اہم خیالات کا بھی اظہار کیا - معذورین کی معاونت سے مولوی فرید ملک نے ضلع ترقیاتی کمیشنر پونچھ کو ایک ممیورنڈم بھی پیش کیا جس میں تمام تر مسائیل کو انتظامیہ کے گوش گزار کیا گیا ہے- اس موقع پر مولوی فرید ملک نے پونچھ میں پہلی بار پروگرام منعقد کرنے پر ضلع انتظامیہ کا شکریہ اداکیا - انہوں نے کہا پونچھ میں پہلی بار ہورہاہے جب پونچھ اج ڈگری کالج میں ایک تاریخی پروگرام منعقد کیا جارہاہے- انہوں نے ضلع انتظامیہ کے سامنے اپنے مطالبات رکھتے ہوے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ وہ معذورین کو درپیش تمام مسائیل کو سمجھتے ہوے انہیں پوراکیا جاے - پنشن کو پانچ سو سے پانچ ہزار کیا جاے گاڑی کرایا میں تحٍفیف کی جاے ریزرویشن دی جاے باقی بھی جو درپیش مسائیل ہیں ان کو حل کیا جاے - اس موقع پر ضلع ترقیاتی کمیشنر پونچھ نے کہا کہ معذورین معذور ضرور ہیں مگر وہ کسی سے کم نہیں ہیں ہمت اور حوصلہ رکھے - انہوں نے کہا جب حوصلہ بلند ہوتو انسان سب کچھ کرسکتاہے- ایک مولوی فرید ملک کی مثال دیتے ہوے کہا کس طرح وہ ایک معذور ہوتے ہوے ہمت رکھتے ہیں - اور لوگوں کے کام کرتے ہیں - انہوں نے کہا پہلے بھی سرکار کی جانب سے معذورین کے لئے سہولیات ہیں اور اگے بھی یونین ٹریٹری میں بھی مزید سہولیات فراہم ہونگی - اس موقع پر تمام محکمہ جات کے آفیسران کو ایک ایک شال بھی پیش کیاگیا- جبکہ رضاکاروں اور میڈیاکے افراد کو بھی انعامات سے نوازا گیا - جبکہ کئی معذورین کو محکمہ سماجی بہبود کی جانب سے ٹرائی سائیکل جبکہ ریڈ کراس کی جانب اور دوسرے محکمہ جات اور افیسران کی جانب سے معذورین کو کمبل اور دیگر مرات دیے گئے -
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.