ETV Bharat / state

کشمیر: روسی سفیدوں کے کاٹنے کے احکامات التوا میں

جموں و کشمیر کی عدالت عالیہ نے روسی سفیدوں کے کاٹنے کے اپنے ہی فیصلے کو التوا میں رکھتے ہوئے احکامات صادر کئے ہیں کہ سرکار اس معاملے پر ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دے۔

جموں و کشمیر ہائی کورٹ
جموں و کشمیر ہائی کورٹ
author img

By

Published : Apr 11, 2020, 8:27 PM IST

Updated : Apr 11, 2020, 10:04 PM IST

عدالت نے چار دنوں کے اندر کمیٹی تشکیل دیے جانے کی ہدایات جاری کئے ہیں جو روسی سفیدوں سے پولن وغیرہ کے معاملے پر ایک تفصیلی رپورٹ جلد از جلد عدالت کو پیش کرے گی۔

عدالت عالیہ کی چیف جسٹس گیتا متّل اور جسٹس رجنیش اوسوال نے احکامات صادر کئے ہیں کہ چیف سکریٹری کی قیادت میں ماہرین کی ایک کمیٹی میں پرنسپل کنزرویٹر فارسٹ کے علاوہ طبی و دیگر ضروری ماہرین کو شامل کیا جائے۔

عدالت کی یہ کاروائی لاک ڈاؤن کی وجہ سے بذریعہ ویڈیو کانفرنسگ منعقد کی گئی جس میں چیف جسٹس، جج اور وکلاء اپنے ہی گھروں سے بحث و تکرار میں شامل تھے۔

عدالت نے ماضی میں مادہ روسی سفیدوں کے کاٹنے کے احکامات التوا میں رکھنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’کمیٹی سفیدوں سے نکلنے والی روئی کے گھالوں کے اثرات، درختوں کے کاٹنے کی ضرورت اور اس سے منسلک دیگر معاملوں پر رپورٹ پیش کرے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ کشمیر صوبے کی انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے لوگوں کو حکم جاری کیا تھا کہ تمام مادہ روسی سفیدوں کی 15 اپریل تک شاخ تراشی کی جائے یا انکو کاٹ دیا جائے۔

انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ان درختوں سے - آنے والے دنوں میں - خارج ہونے والے روئی کے گھالوں کی وجہ سے الرجی پیدا ہوگی جس سے کورونا وائرس مزید پھیل سکتا ہے۔

تاہم کئی ضلع مجسٹریٹز نے لوگوں کو ان درختوں کے کاٹنے کے احکامات صادر کئے تھے، جس پر کئی لوگوں اور اقتصادی ماہرین نے مالی نقصان کے حوالے سے ان احکامات کی تنقید کی تھی۔

اس ضمن میں جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے حبیل اقبال نامی وکیل نے ای میل کے ذریعے عدالت میں ایک عرضی داخل کی تھی۔

حبیل اقبال نے لوگوں کو لاحق اقتصادی نقصان اور طبی ماہرین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’مادہ روسی سفیدوں سے نکلنے والے روئی کے گھالے الرجی کے باعث نہیں بنتے، جبکہ نر روسی سفیدے ہی الرجی پھیلانے کے اصل ذمہ دار ہیں۔‘‘

عدالت نے اس عرضی پر غور کرتے ہوئے کہا کہ ایڈوکیٹ شفقت نذیر نے 3 اپریل کو عدالت کو معلومات دی ہیں کہ سنہ 2015 میں ہی مادہ روسی سفیدوں کو کاٹنے کے احکامات جاری کئے جا چکے ہیں۔

اس پر عدالت نے کہا کہ ’’سفیدوں کو کاٹنے کے سابقہ احکامات التوا میں رکھے جائیں اور کمیٹی کے رپورٹ پیش کرنے کے بعد ہی نئے احکامات جاری کئے جائیں گے۔‘‘

عدالت نے چار دنوں کے اندر کمیٹی تشکیل دیے جانے کی ہدایات جاری کئے ہیں جو روسی سفیدوں سے پولن وغیرہ کے معاملے پر ایک تفصیلی رپورٹ جلد از جلد عدالت کو پیش کرے گی۔

عدالت عالیہ کی چیف جسٹس گیتا متّل اور جسٹس رجنیش اوسوال نے احکامات صادر کئے ہیں کہ چیف سکریٹری کی قیادت میں ماہرین کی ایک کمیٹی میں پرنسپل کنزرویٹر فارسٹ کے علاوہ طبی و دیگر ضروری ماہرین کو شامل کیا جائے۔

عدالت کی یہ کاروائی لاک ڈاؤن کی وجہ سے بذریعہ ویڈیو کانفرنسگ منعقد کی گئی جس میں چیف جسٹس، جج اور وکلاء اپنے ہی گھروں سے بحث و تکرار میں شامل تھے۔

عدالت نے ماضی میں مادہ روسی سفیدوں کے کاٹنے کے احکامات التوا میں رکھنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’کمیٹی سفیدوں سے نکلنے والی روئی کے گھالوں کے اثرات، درختوں کے کاٹنے کی ضرورت اور اس سے منسلک دیگر معاملوں پر رپورٹ پیش کرے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ کشمیر صوبے کی انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے لوگوں کو حکم جاری کیا تھا کہ تمام مادہ روسی سفیدوں کی 15 اپریل تک شاخ تراشی کی جائے یا انکو کاٹ دیا جائے۔

انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ان درختوں سے - آنے والے دنوں میں - خارج ہونے والے روئی کے گھالوں کی وجہ سے الرجی پیدا ہوگی جس سے کورونا وائرس مزید پھیل سکتا ہے۔

تاہم کئی ضلع مجسٹریٹز نے لوگوں کو ان درختوں کے کاٹنے کے احکامات صادر کئے تھے، جس پر کئی لوگوں اور اقتصادی ماہرین نے مالی نقصان کے حوالے سے ان احکامات کی تنقید کی تھی۔

اس ضمن میں جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے حبیل اقبال نامی وکیل نے ای میل کے ذریعے عدالت میں ایک عرضی داخل کی تھی۔

حبیل اقبال نے لوگوں کو لاحق اقتصادی نقصان اور طبی ماہرین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’مادہ روسی سفیدوں سے نکلنے والے روئی کے گھالے الرجی کے باعث نہیں بنتے، جبکہ نر روسی سفیدے ہی الرجی پھیلانے کے اصل ذمہ دار ہیں۔‘‘

عدالت نے اس عرضی پر غور کرتے ہوئے کہا کہ ایڈوکیٹ شفقت نذیر نے 3 اپریل کو عدالت کو معلومات دی ہیں کہ سنہ 2015 میں ہی مادہ روسی سفیدوں کو کاٹنے کے احکامات جاری کئے جا چکے ہیں۔

اس پر عدالت نے کہا کہ ’’سفیدوں کو کاٹنے کے سابقہ احکامات التوا میں رکھے جائیں اور کمیٹی کے رپورٹ پیش کرنے کے بعد ہی نئے احکامات جاری کئے جائیں گے۔‘‘

Last Updated : Apr 11, 2020, 10:04 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.