-
Accused namely Rayees Ahmad Dagroo S/o Mohd Ismail Dagroo R/o Ichkoot Budgam arrested for attempted chain snatching from a lady in Nowgam area on 19.09.2023. The Scooty used by accused also seized. FIR no 148/2023 u/s 392,511,323 already registered in Nowgam PS on 19.09.2023. pic.twitter.com/YDD4xTZ0pb
— Srinagar Police (@SrinagarPolice) September 23, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Accused namely Rayees Ahmad Dagroo S/o Mohd Ismail Dagroo R/o Ichkoot Budgam arrested for attempted chain snatching from a lady in Nowgam area on 19.09.2023. The Scooty used by accused also seized. FIR no 148/2023 u/s 392,511,323 already registered in Nowgam PS on 19.09.2023. pic.twitter.com/YDD4xTZ0pb
— Srinagar Police (@SrinagarPolice) September 23, 2023Accused namely Rayees Ahmad Dagroo S/o Mohd Ismail Dagroo R/o Ichkoot Budgam arrested for attempted chain snatching from a lady in Nowgam area on 19.09.2023. The Scooty used by accused also seized. FIR no 148/2023 u/s 392,511,323 already registered in Nowgam PS on 19.09.2023. pic.twitter.com/YDD4xTZ0pb
— Srinagar Police (@SrinagarPolice) September 23, 2023
سرینگر (جموں و کشمیر): سرینگر کے مضافاتی علاقہ نوگام میں 19 ستمبر کو ایک خاتون سے طلائی چین چھیننے کی کوشش کرنے والے نوجوان کو سرینگر پولیس نے ہفتہ کے روز گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا۔ سرینگر پولیس کے ترجمان کے مطابق چین چھیننے کی کوشش کرنے کے فوری بعد تفتیشی افسر (ایس آئی) عاقب ڈار نے تفتیش شروع کر دی اور ہفتہ کے روز انہوں نے ملزم کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کر لی۔
سرینگر پولیس نے حراست میں لیے گئے ملزم کی شناخت وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے اچھکوٹ علاقے سے تعلق رکھنے والے رئیس احمد ڈگرو کے طور پر کی ہے۔ پولیس بیان کے مطابق ’’ملزم نے اپنا جرم قبول بھی کر لیا ہے اور اس اس جرم میں استعمال میں لائی جانے والی ایک اسکوٹی کو بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ضبط کی گئی اسکوٹی کا استعمال چین چھیننے کی کوشش کے دوران کیا گیا تھا۔‘‘
ادھر، پولیس نے اس معاملے کے حوالے سے نوگام پولیس اسٹیشن میں تعذیرات ہند کی دفعات 392، 511،اور 323 کے تحت ایک ایف آئی آر نمبر148/2023 بھی درج کی تھی۔ پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ’’ایسی واردات عام طور پر ایک فرد کا نہیں بلکہ ایک گروہ انجام دیتا ہے۔ اس لیے مزید کارروائی جاری ہے۔‘‘ پولیس نے اس ضمن میں مزید گرفتاریوں کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا ہے۔ دریں اثناء، عوامی حلقوں میں پولیس کارروائی سراہنا کی جارہی ہے جبکہ معاشرے میں بڑھ رہے جرائم کے تئیں سخت تشویش کا بھی اظہار کیا جا رہا ہے۔