نیشنل انسٹیٹیوٹ فار ٹرانسفارمنگ انڈیا (نیتی آیوگ) کے ڈاکٹر ونود کمار پال اور نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این ایس ڈی سی) کے ناظم ڈاکٹر ایس کے سنگھ پر مشتمل یہ ٹیم جموں و کشمیر کے دو روزے دورے پر آئی تھی، جس دوران انہوں نے محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن کے اعلی عہدیداروں سمیت ضلعی مجسٹریٹ اور ہسپتال انتظامیہ کے عہدیداروں کے ساتھ کووڈ-19 کا جائزہ لیا-
ان افسران نے حکام پر زور دیا کہ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس ٹیسٹنگ میں مزید سرعت لائی جائے اور نمونے جمع کرنے کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔
ڈاکٹر پال نے انتظامیہ کی جانب سے کووڈ 19 پر قابو پانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی ستائش کرتے ہوئے زور دیا کہ وہ 'دہلی اور تلنگانہ ماڈل' پر غور کرکے اس کو جموں و کشمیر میں لاگو کرنے کی کوششیں کریں۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی سطح پر کورونا کی تازہ ترین تفصیلات
محکمہ صحت و میڈیکل ایجوکیشن کے فائنانشل کمشنر اتل ڈلو نے ٹیم کو جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں تاحال آٹھ لاکھ سے زاید ٹسٹز کیے جا چکے ہیں جا کا مطلب ہے کہ ہر دس لاکھ آبادی میں 900 افراد کا ٹسٹ کیا جا رہا ہے-
ڈلو کا مزید کہا تھا کہ جموں و کشمیر 638 افراد اس وبا سے فوت ہوچکے ہیں تاہم ان میں 80 فی صد مریض دیگر امراض میں مبتلا ہونے کی وجہ سے فوت ہوئے ہیں جبکہ محض 20 فی صد مریضوں کے فوت ہونے کی اصل وجہ کورونا وائرس بنی-ڈلو کا مزید کہنا تھا کہ تاحال 12 سے 14 ہزار ٹسٹ ہر روز کیے جارہے ہیں لیکن یہ آنے والے دنوں میں 20 سے 25 ہزار تک پہنچائ جائی گی۔