ریاست جموں و کشمیر میں کُل 6پارلیمانی نشستیں ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ریاست میں اسمبلی نشستوں کیلئے انتخابات عنقریب متوقع ہیں اور ایسے میں ماہرین پارلیمانی انتخابات کے نتائج کو’سیمی فائنل‘ کے طور پر لے رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر شیلندر کمار نے بتایا کہ ’’ریاست کے تمام کاؤنٹنگ مراکز پر سیکورٹی اور دیگر ضروری انتظامات الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کی ہدایت کے مطابق مکمل کرلیے گئے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’’سکیورٹی انتظامات اور کاؤنٹنگ عملہ کو ہر مرکز پر تعینات کیا گیا ہے، لیکن کاؤنٹنگ شروع ہونے سے پہلے ان کو بے ترتیب مختلف مراکز پر تعینات کیا جائے گا۔‘‘
انتظامات کی تفصیل بیان کرتے ہوئے شیلندر کمار نے بتایا کہ ریاست میں سات کاؤنٹنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں سرینگر، بارہمولہ، اننت ناگ، ادھمپور لداخ اور لیہہ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ادھم پور، جموں اور نئی دہلی میں مائیگرنٹ رائے ہندگان کے لیے بھی مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ باقی ریاستوں کی طرح جموں و کشمیر میں بھی ووٹر ویری فائیڈ پیپر آڈٹ ٹریل کی وجہ سے نتائج میں تھوڑی دیری ہوسکتی ہے۔
شیلندر کمار کا ماننا ہے کہ ’’کاؤنٹنگ میں دیری کوئی مسئلہ نہیں لیکن سیاسی جماعتیں، انکے کارکنان اور رائے دہندگان نتائج سے مطمئن ہونے چاہیے، یہی ہمارا ہمیشہ مقصد رہتا ہے۔‘‘