ETV Bharat / state

کشمیری نوجوان نے بنایا 'لو کاسٹ تھری ڈی وینٹی لیٹر'

author img

By

Published : Jul 11, 2020, 10:40 PM IST

دارالحکومت سرینگر میں انجینئرنگ کے طالب علم نے وینٹی لیٹر کا ایک نمونہ تیار کیا ہے جو اس کے مطابق کورونا سے متاثرہ افراد کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم اس نمونے کو استعمال میں لانے سے متعلق ماہرین کے ذریعے اس کی جانچ نہیں کی گئی ہے۔

کشمیری نوجوان نے  تھری ڈی وینٹی لیٹر بنایا
کشمیری نوجوان نے تھری ڈی وینٹی لیٹر بنایا

سرینگر شہر سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ شیخ نجیب، جو ایس ایس ایم انجینئرنگ کالج کے طالب ہیں، نے عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران وینٹی لیٹرز کی کمی کے پیش نظر وینٹی لیٹر کا ایک نمونہ (Prototype) تیار کیا ہے جو محض 30 ہزار روپے کی لاگت سے تیار ہوا ہے۔

کشمیری نوجوان نے تھری ڈی وینٹی لیٹر بنایا

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے شیخ نجیب نے کہا کہ کئی ماہ کی محنت شاقہ کے بعد انہوں نے گھریلو اشیاء کا استعمال کرتے ہوئے ایک وینٹی لیٹر کا نمونہ تیار کیا ہے، تاہم ان کے مطابق معالجین اور طبی ماہرین اس کی جانچ کے بعد ہی وینٹی لیٹر کو منظوری دے سکتے ہیں۔

نجیب کے مطابق ان کا تیار کردہ وینٹی لیٹر جلد ہی ماہرین کے سپرد کیا جائے گا تاکہ ماہرین اس کا پوری طرح سے معائنہ کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں ٹیٹو کا جادو بکھیرنے والا نوجوان

نجیب کو وینٹی لیٹر بنانے کا خیال اُس وقت آیا جب عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران وینٹی لیٹرس کی کمی سے متعلق خبریں گشت کرنے لگیں۔

انجینئرنگ کی پڑھائی کر رہے نجیب نے ڈاکٹروں کی نگرانی میں وینٹی لیٹر کا نمونہ تیار کیا ہے، انہوں نے کہا: 'وینٹی لیٹر کا ابھی تک کہیں بھی کسی بھی جگہ معائنہ نہیں کیا گیا مگر اسے تیار کرنے میں ڈاکٹر ذوالفقار نے وقتا فوقتاً میری رہنمائی اور نگرانی کی'۔

نجیب نے اس سے قبل بھی کئی الیکٹرانک گیجٹ تیار کرنے کا دعویٰ کیا، ان کے مطابق اب تک وہ سیکورٹی گیجٹ اور ڈرون کے علاوہ ’’مشن کووڈ19‘‘ کے تحت ایک میڈیکل روبوٹ بھی تیار کر چکے ہیں۔

نجیب کے مطابق میڈیکل روبوٹ کورونا متاثرہ افراد کے رابطہ میں آئے بغیر مریضوں کا معائنہ کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

ان کے مطابق مذکورہ روبوٹ کورونا متاثرین کی جانچ، انہیں دوا اور کھانا پہنچانے میں کار آمد ثابت ہو سکتا ہے۔ نجیب کے مطابق ’’اس روبوٹ کا ٹیسٹ کیا جا چکا ہے اور اس وقت طبی مراکز میں استعمال ہو رہا ہے تاہم اس کے سافٹ ویئر میں تبدیلی لائی جانی ہے۔‘

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر کے ہسپتالوں میں کُل 208وینٹی لیٹرس ہیں (ان میں نجی اسپتال بھی شامل ہیں)۔ ان میں 96وینٹی لیٹرس صوبہ جموں میں جبکہ 112صوبہ کشمیر کے اسپالوں میں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے 400 وینٹی لیٹرس منگوائے تھے جن میں ابھی تک صرف 34جموں و کشمیر لائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بے زبان جانوروں کے محافظ

جموں و کشمیر میں کورونا متاثرین کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ اب تک جموں و کشمیر میں دس ہزار کے قریب افراد اس وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 164افراد فوت ہو چکے ہیں۔

سرینگر شہر سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ شیخ نجیب، جو ایس ایس ایم انجینئرنگ کالج کے طالب ہیں، نے عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران وینٹی لیٹرز کی کمی کے پیش نظر وینٹی لیٹر کا ایک نمونہ (Prototype) تیار کیا ہے جو محض 30 ہزار روپے کی لاگت سے تیار ہوا ہے۔

کشمیری نوجوان نے تھری ڈی وینٹی لیٹر بنایا

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے شیخ نجیب نے کہا کہ کئی ماہ کی محنت شاقہ کے بعد انہوں نے گھریلو اشیاء کا استعمال کرتے ہوئے ایک وینٹی لیٹر کا نمونہ تیار کیا ہے، تاہم ان کے مطابق معالجین اور طبی ماہرین اس کی جانچ کے بعد ہی وینٹی لیٹر کو منظوری دے سکتے ہیں۔

نجیب کے مطابق ان کا تیار کردہ وینٹی لیٹر جلد ہی ماہرین کے سپرد کیا جائے گا تاکہ ماہرین اس کا پوری طرح سے معائنہ کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں ٹیٹو کا جادو بکھیرنے والا نوجوان

نجیب کو وینٹی لیٹر بنانے کا خیال اُس وقت آیا جب عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران وینٹی لیٹرس کی کمی سے متعلق خبریں گشت کرنے لگیں۔

انجینئرنگ کی پڑھائی کر رہے نجیب نے ڈاکٹروں کی نگرانی میں وینٹی لیٹر کا نمونہ تیار کیا ہے، انہوں نے کہا: 'وینٹی لیٹر کا ابھی تک کہیں بھی کسی بھی جگہ معائنہ نہیں کیا گیا مگر اسے تیار کرنے میں ڈاکٹر ذوالفقار نے وقتا فوقتاً میری رہنمائی اور نگرانی کی'۔

نجیب نے اس سے قبل بھی کئی الیکٹرانک گیجٹ تیار کرنے کا دعویٰ کیا، ان کے مطابق اب تک وہ سیکورٹی گیجٹ اور ڈرون کے علاوہ ’’مشن کووڈ19‘‘ کے تحت ایک میڈیکل روبوٹ بھی تیار کر چکے ہیں۔

نجیب کے مطابق میڈیکل روبوٹ کورونا متاثرہ افراد کے رابطہ میں آئے بغیر مریضوں کا معائنہ کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

ان کے مطابق مذکورہ روبوٹ کورونا متاثرین کی جانچ، انہیں دوا اور کھانا پہنچانے میں کار آمد ثابت ہو سکتا ہے۔ نجیب کے مطابق ’’اس روبوٹ کا ٹیسٹ کیا جا چکا ہے اور اس وقت طبی مراکز میں استعمال ہو رہا ہے تاہم اس کے سافٹ ویئر میں تبدیلی لائی جانی ہے۔‘

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر کے ہسپتالوں میں کُل 208وینٹی لیٹرس ہیں (ان میں نجی اسپتال بھی شامل ہیں)۔ ان میں 96وینٹی لیٹرس صوبہ جموں میں جبکہ 112صوبہ کشمیر کے اسپالوں میں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے 400 وینٹی لیٹرس منگوائے تھے جن میں ابھی تک صرف 34جموں و کشمیر لائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بے زبان جانوروں کے محافظ

جموں و کشمیر میں کورونا متاثرین کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ اب تک جموں و کشمیر میں دس ہزار کے قریب افراد اس وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 164افراد فوت ہو چکے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.