انتظامیہ کی جانب سے عوامی مفاد میں نافذ کیے گیے لاک ڈاؤن کے آج دسویں روز بھی پورے ملک کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی پابندیاں برقرار ہیں۔
جہاں ایک طرف کورونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد میں ہر روز اضافہ دیکھا جا رہا ہے وہی وادی میں لاک ڈاؤن ہر گزشتہ دن کے ساتھ سخت ترین ہوتا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز جموں و کشمیر میں پانچ اور آج تین نئے معاملے سامنے آنے سے عوام میں وائرس کا خوف مزید بڑھ گیا ہے۔ جہاں لاک ڈاؤن کے پیش نظر سڑکوں اور گلی کوچوں میں دفعہ 144 کے تحت پابندیاں نافذ کی گئی ہیں وہیں متعدد علاقوں کو ریڈ زون قرار دے کر سیل کر دیا گیا ہے۔
سرینگر، جموں، پلوامہ، شوپیاں، ادھمپور، بانڈی پورہ اور راجوری میں مثبت معاملوں کی رہائش گاہوں کے آس پاس کے علاقوں کو بھی سیل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب شہر سرینگر کے علاوہ وادی کے دیگر اضلاع میں بھی کرفیو جیسی سخت ترین پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
لوگوں کو اپنے گھروں میں محدود رہنے کی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کے لیے سکیورٹی گاڑیوں کے ذریعے اعلانات کیے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں فی الوقت کورونا وائرس کے 78 معاملے سامنے آئے ہیں جن میں سے 70 معاملے سرگرم ہیں۔ مثبت پائے گئے معاملوں میں سے تین افراد صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ دو کی موت واقع ہوئی ہے۔