ETV Bharat / state

ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے صدر اور دیگر کی رہائی کا مطالبہ کیا

author img

By

Published : Mar 28, 2020, 2:09 PM IST

جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سرینگر نے صدر و ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم سمیت تمام لوگوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کورونا وائرس: ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اپنے صدر اور  دیگر لوگوں کی رہائی کا مطالبہ کیا
کورونا وائرس: ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اپنے صدر اور دیگر لوگوں کی رہائی کا مطالبہ کیا

جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سرینگر نے آج حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں ان کے صدر، ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم جو سینٹرل جیل تہاڑ، نئی دہلی میں قید ہیں، سمیت تمام نظربند اور سیاسی قیدیوں کو رہا کریں۔

بار کے ایگزیکیوٹیو ممبروں نے ’ٹیلی کانفرنس‘ کے ذریعے اجلاس منعقد کرنے کے بعد حکام پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر میں اور اس سے باہر قید تمام نظربندوں اور سیاسی رہنماوں کو سپریم کورٹ کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ ہدایات کے مطابق رہا کریں۔

سپریم کورٹ نے حال ہی میں ملک بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ وہ ایک اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دیں جو قیدیوں کی رہائی پر غور کرے گی۔

بار کے ایک بیان کے مطابق "چونکہ بھارت بھر کی جیلوں میں بھیڑ بھار بہت زیادہ ہے اور گنجائش سے زیادہ قیدی وہاں قید ہیں ، لہذا ، سپریم کورٹ نے قیدیوں کی زندگیوں، خاص طور پر ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور دیگر جان لیوا بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے ممکنہ خطرہ محسوس کیا ، جنھیں COVID کا شکار ہونے کا زیادہ خطرہ ہے۔

ممبروں نے بتایا کہ بار کے صدر میاں عبدالقیوم ، جو اپنی زندگی ایک ہی گردے پر گزار رہے ہیں، متعدد دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں جن میں ذیابیطس ، ہائی بلڈ پریشر ، دل کی شریانوں میں سے 60 فیصد رکاوٹ شامل ہیں۔ ان کا کمزور مدافعتی نظام انہیں مزید پریشان کر سکتا ہے۔ "ان کی جان بچنے کے کم سے کم امکانات کے ساتھ مہلک وائرس کا شکار ہونے کا زیادہ خطرہ ہے۔"

اراکین نے یہ اپیل کی ہے کہ "ایسے وقت میں جب پوری دنیا معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھتے ہوئے مہلک وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہوگئی ہے ، حکام کے لئے یہ بہت ہی مناسب ہوگا کہ وہ نظربند اور دیگر سیاسی قیدیوں کو جیلوں سے مستقل طور پر رہا کریں تاکہ ان کو مہلک وائرس سے بچایا جاسکے۔

دریں اثنا، بار ممبران نے کہا کہ کچھ بیجا حبس کے مقدمات پر محفوظ فیصلوں کا اعلان آج تک نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس جموں و کشمیر سے "ان فیصلوں کے اعلان کے لئے ضروری انتظامات کرنے کی درخواست کی ہے۔"

جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سرینگر نے آج حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں ان کے صدر، ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم جو سینٹرل جیل تہاڑ، نئی دہلی میں قید ہیں، سمیت تمام نظربند اور سیاسی قیدیوں کو رہا کریں۔

بار کے ایگزیکیوٹیو ممبروں نے ’ٹیلی کانفرنس‘ کے ذریعے اجلاس منعقد کرنے کے بعد حکام پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر میں اور اس سے باہر قید تمام نظربندوں اور سیاسی رہنماوں کو سپریم کورٹ کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ ہدایات کے مطابق رہا کریں۔

سپریم کورٹ نے حال ہی میں ملک بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ وہ ایک اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دیں جو قیدیوں کی رہائی پر غور کرے گی۔

بار کے ایک بیان کے مطابق "چونکہ بھارت بھر کی جیلوں میں بھیڑ بھار بہت زیادہ ہے اور گنجائش سے زیادہ قیدی وہاں قید ہیں ، لہذا ، سپریم کورٹ نے قیدیوں کی زندگیوں، خاص طور پر ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور دیگر جان لیوا بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے ممکنہ خطرہ محسوس کیا ، جنھیں COVID کا شکار ہونے کا زیادہ خطرہ ہے۔

ممبروں نے بتایا کہ بار کے صدر میاں عبدالقیوم ، جو اپنی زندگی ایک ہی گردے پر گزار رہے ہیں، متعدد دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں جن میں ذیابیطس ، ہائی بلڈ پریشر ، دل کی شریانوں میں سے 60 فیصد رکاوٹ شامل ہیں۔ ان کا کمزور مدافعتی نظام انہیں مزید پریشان کر سکتا ہے۔ "ان کی جان بچنے کے کم سے کم امکانات کے ساتھ مہلک وائرس کا شکار ہونے کا زیادہ خطرہ ہے۔"

اراکین نے یہ اپیل کی ہے کہ "ایسے وقت میں جب پوری دنیا معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھتے ہوئے مہلک وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہوگئی ہے ، حکام کے لئے یہ بہت ہی مناسب ہوگا کہ وہ نظربند اور دیگر سیاسی قیدیوں کو جیلوں سے مستقل طور پر رہا کریں تاکہ ان کو مہلک وائرس سے بچایا جاسکے۔

دریں اثنا، بار ممبران نے کہا کہ کچھ بیجا حبس کے مقدمات پر محفوظ فیصلوں کا اعلان آج تک نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس جموں و کشمیر سے "ان فیصلوں کے اعلان کے لئے ضروری انتظامات کرنے کی درخواست کی ہے۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.