سرینگر: کانگرس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی کی پارلیمنٹ سے رکنیت کے خاتمے کے بعد جموں کشمیر پردیش کانگرس کمیٹی نے آج سرینگر میں مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کرکے کہا کہ بی جے پی حکومت ملک میں جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہے۔ پردیش کانگرس کمیٹی کے درجنوں رہنماؤں اور کارکنان نے آج پارٹی دفتر پر دھرنا دے کر بی جے پی سرکار کے خلاف نعرے بازی کی۔ غور طلب ہے کہ کانگرس پارٹی نے آج ملک بھر میں راہل گاندھی کو پارلیمنٹ سے برطرف کرنے پر "ستیہ گرہ" احتجاج کا پروگرام منعقد کیا ہے، جس میں تمام ریاستوں اور یونین ٹریٹریز کے ہر اضلاع میں کانگرس پارٹی نے احتجاج کیا۔
واضح رہے کہ کانگرس کے رہنما راہل گاندھی کو گذشتہ دنوں گجرات کے سورت کی ایک عدالت نے 2019 کے ہتک عزت کے مقدمے میں قصوروار قرار دیا ہے۔ اس فیصلے کے فورا بعد جمعہ کو رہل گاندھی کی لوک سبھا سے رکنیت ختم کردی گئی۔ وہ کیرل کے ویاناڈ پارلیمانی حلقے سے منتخب رکن تھے۔ غور طلب ہے کہ راہل گاندھی چار بار رکن پارلیمان رہ چکے ہیں، تاہم پارلیمنٹ سے رکنیت سے نااہل قرار دینے کے سبب وہ آئندہ آٹھ برسوں تک کوئی انتخاب نہیں لڑ پائیں گے، جب تک عدالت ان کو بے قصور قرار نہیں دے دیتی۔پردیش کانگرس کمیٹی کے سابق صدر غلام احمد میر نے کہا کہ مودی کی سربراہ والی بی جے پی حکومت کو راہل گاندھی ہی عوام کے سامنے حقائق پر مبنی بیانات سے اور سوال سے انکی پول کھول رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے حکومت ان کی آواز دبا رہی ہے۔
مزید پڑھیں:Rahul Gandhi disqualification راہل کا معاملہ اب پورے ملک میں گونجے گا، پرینکا گاندھی کا بیان
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے برطرف کرنے سے راہل گاندھی یا کانگرس خاموش نہیں رہے گی ۔ مودی سرکار کی عوام کش پالیسیوں کا پردہ فاش کرکے رہی گی۔انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی ہی ملک میں آج غریبوں کی آواز بنے ہیں۔ اور عوام کے مشکلات اور مسائل کو اجاگر کررہے ہیں۔ جو مودی سرکار کو برداشت نہیں ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی جیل میں ہوں یا سڑک پر وہ ملک کے عوام کی آواز بلند کر تے رہیں گے۔