ETV Bharat / state

'کشمیری عوام کی زندگی پر تباہ کُن اثرات' - کشمیر سے مواصلاتی پابندیوں کو ہٹانے کا مطالبہ

غیرملکی معاملات کی امریکی کانگریس کمیٹی نے بھارت سے وادی کشمیر میں مواصلاتی پابندیوں کو ہٹانے کی اپیل کی ہے۔

بشکریہ ٹویٹر
author img

By

Published : Oct 8, 2019, 12:03 PM IST

غیرملکی معاملات کی امریکی کانگریس کمیٹی نے بھارت سے وادی کشمیر میں مواصلاتی پابندیوں کو ہٹانے کی اپیل کی ہے, کیمٹی نے کہا کہ اس سے لوگوں کی زندگی پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

یاد رہے کہ جموں و کشمیر گورنر ستیہ پال سیاحوں کو کشمیر چھوڑنے سے متعلق جاری ایڈوائزی کو ہٹانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ گورنر کے اس فیصلے کے بعد امریکی کانگریس نے کشمیر سے مواصلاتی پابندیوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

کمیٹی نے ٹویٹ کیاکہ کشمیر میں بھارت کی مواصلاتی پابندیوں سے کشمیریوں کی روزمرہ کی زندگی پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ بھارت کے لیے یہ وقت ان پابندیوں کو ہٹانے اور دیگر بھارتی شہریوں کی طرح ہی كشميریوں کو مساوی حقوق اور خصوصی مراعات فراہم کرنے کا ہے۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر


واضح ر ہے کہ مرکزی حکومت نے پانچ اگست 2019 کو جموں کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا اور ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا ۔ اس کے بعد سے کشمیر میں ہڑتال جاری ہے اور احتیاطی طور پر مواصلات کے ذرائع پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
بھارت ہمیشہ سے یہ کہتا آیا ہے کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کا فیصلہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ گڑبڑی پھیلانے سے پاکستان کو روکنے کے لئے احتیاطاً وادی میں پابندیاں عائد کی گئی ہیں ۔

غیرملکی معاملات کی امریکی کانگریس کمیٹی نے بھارت سے وادی کشمیر میں مواصلاتی پابندیوں کو ہٹانے کی اپیل کی ہے, کیمٹی نے کہا کہ اس سے لوگوں کی زندگی پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

یاد رہے کہ جموں و کشمیر گورنر ستیہ پال سیاحوں کو کشمیر چھوڑنے سے متعلق جاری ایڈوائزی کو ہٹانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ گورنر کے اس فیصلے کے بعد امریکی کانگریس نے کشمیر سے مواصلاتی پابندیوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

کمیٹی نے ٹویٹ کیاکہ کشمیر میں بھارت کی مواصلاتی پابندیوں سے کشمیریوں کی روزمرہ کی زندگی پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ بھارت کے لیے یہ وقت ان پابندیوں کو ہٹانے اور دیگر بھارتی شہریوں کی طرح ہی كشميریوں کو مساوی حقوق اور خصوصی مراعات فراہم کرنے کا ہے۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر


واضح ر ہے کہ مرکزی حکومت نے پانچ اگست 2019 کو جموں کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا اور ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا ۔ اس کے بعد سے کشمیر میں ہڑتال جاری ہے اور احتیاطی طور پر مواصلات کے ذرائع پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
بھارت ہمیشہ سے یہ کہتا آیا ہے کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کا فیصلہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ گڑبڑی پھیلانے سے پاکستان کو روکنے کے لئے احتیاطاً وادی میں پابندیاں عائد کی گئی ہیں ۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.