سرینگر:وادی کشمیر میں پیر کے روز دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات شروع ہوئے جن کے لئے متعلقہ حکام نے تمام تر انتظامات کئے تھے۔ان امتحانات میں زا ئد از 63 ہزار 5 سو طلبا نے شرکت کی ۔
بتادیں کہ وادی میں امسال پہلی بار مارچ سیشن میں امتحانات کا انعقاد عمل میں لایا جا رہا ہے۔اطلاعات کے مطابق پیر کے روز وادی میں دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات شروع ہوئے جس دوران امتحانی مراکز کے باہر سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے۔
یہ پہلی بار ہے کہ بورڈ امتحانات مارچ میں ہو رہے ہیں۔ گزشتہ سال اگست میں حکومت نے قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کے مطابق تعلیمی سیشن کو مارچ میں منتقل کر دیا تھا۔
بورڈ حکام نے بتایا کہ وادی کے دس اضلاع میں پیر کے روز دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات شروع ہوئے، جس میں زائد از 63 ہزار 5سو طلبا و طالبات نے شرکت کی ۔انہوں نے کہا کہ بورڈ کی جانب سے کشمیر ڈویژن میں امتحانات کو بہ احسن خوبی پایہ تکمیل تک پہنچانے کی خاطر 630 امتحانی سینٹر قائم کیے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی امتحانی مراکز سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ۔
اُن کا کہنا تھا کہ پچھلی دفعہ برف باری میں امتحانات منعقد کیے گئے تھے اس بار موسم خوشگوار ہے اور ہمیں کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بورڈ حکام نے مختلف امتحانی مراکز پر طلبہ سے ملاقات کی جس دوران طلبہ کافی خوش نظر آرہے تھے ۔
مزید پڑھیں: Schools reopen in Kashmir اسکول کھلنے سے کشمیر میں رونقیں
دسویں جماعت کے امتحانات کے نتائج آنے کے بعد طلبہ کا داخلہ باقاعدہ طور کر دیا جائے گا اور اس طرح سے طلاب کا وقت ضائع نہیں ہوگا۔ایک سرکاری حکم نامے کے مطابق سالانہ امتحانات کے دوران ناکام قرار دئے گئے طلبہ کو بھی گیارہوں اور بارہویں جماعت میں اس وقت تک پڑھائی جاری رکھنے کی اجازت ہوگی جب تک کہ بائی انیول امتحانات کے نتائج کا اعلان نہیں ہو جاتا ۔حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ بائی انیول امتحان میں کامیاب نہ ہونے والے طلبا کا عارضی داخلہ منسوخ کردیا جائے گا۔بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ مارچ سیشن بہت سی رکاوٹوں کو دور کرئے گا کیونکہ اب ہمارے پاس یکساں تعلیمی کلینڈر ہوگا، طلبا کو اب پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
(یو این آئی)