جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں آج سول سکریٹریٹ چھ ماہ کے وقفے کے بعد دوبارہ کام کرے گا، جبکہ کہ یونین ٹیریٹری میں COVID-19 کے معاملات میں اضافے کی وجہ سے سول سکریٹریت جموں سے بھی کام کرے گا۔
انتظامیہ کے مطابق سکریٹریٹ کے دفاتر صبح 9:30 بجے کھلیں گے۔ انتظامیہ کے مطابق سول سکریٹریٹ دونوں دارالحکومتوں میں فعال رہے گا اور انتظامی سکریٹری سری نگر اور جموں میں دستیاب ہوں گے۔ حکومت کی طرف سے پہلے ہی تیار کردہ روسٹر کے مطابق سول سکریٹریٹ کے باہر کام کرنے والے دفاتر جموں کے ساتھ ساتھ سری نگر دونوں مقامات پر کام کریں گے۔
انتظامیہ کے مطابق 62 دفاتر سری نگر سے کام کریں گے جبکہ 73 دفاتر جموں سے کام کریں گے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ کے مطابق نے COVID-19 کے معاملات میں اضافے کی وجہ سے رواں موسم گرما میں دوبارہ دربار اقدام کو مؤخر کردیا۔ اس مرتبہ دربار مو میں بیشتر فائلیں جموں ونگ کے سیکریٹریٹ میں ہی رکھی جائے گی۔
سرمائی دارالحکومت جموں میں یونین ٹریٹری کے چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرمانیم نے دربار مو کے متعلق ایک اعلی سطحی میٹنگ منعقد کی جس میں انتظامیہ کے اعلٰی افسران نے شرکت کی۔ بی وی آر سبھرمانیم نے بتایا کہ جموں میں سول سیکریٹریٹ ونگ 30 اپریل کو بند ہوگا اور دس روز میں ملازمین و دیگر ضروری سامان سرینگر منتقل کئے جائیں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہونے والے دربار مو میں ای-آفس کا آغاز ہوگا جس کے ذریعے فائلیں ای-موڈ کے تحت سرینگر ونگ میں دستیاب ہوں گی۔ انکا کہنا تھا کہ ای-آفس کی وجہ سے انتظامیہ کو آمدورفت کا کافی خرچہ بچے گا۔
دربار مئو دفاتر یعنی سول سیکریٹریٹ کی منتقلی ہر سال اکتوبر کے آخری ہفتے میں سرمائی دارالحکومت سرینگر سے گرمائی دارالحکومت جموں اپریل کے آخری ہفتے تک ہوتی ہے-واضح رہے کہ دربار مئو یعنی سول سیکریٹریٹ کی چھ ماہی منتقلی 148 برس پرانی روایت ہے جو ڈوگرہ راج میں مہاراجہ رنبیر سنگھ نے شروع کی تھی۔
سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ نے سنہ 1987 میں دربارمئو کو بند کرنے کا فیصلے صادر کرتے ہوئے کہا تھا کہ سول سکریٹریٹ سرینگر میں ہی پورا سال کھلا رہے گا۔ تاہم اس پر جموں ضلع میں احتجاج ہوئے تھے جس سے فاروق عبدللہ کو فیصلہ واپس لینا پڑا۔