ذرائع کے مطابق بنگلہ دیش میں زیر تعلیم درجنوں کشمیری طلباء سرینگر انٹرنیشنل ائیرپورٹ پہنچے جہاں انکو کورونا وائرس کو مدنظر رکھتے ہوئے احتیاتی تدابیر کے تحت 14 دنوں کے لیے قر طینہ میں لازمی طور رکھا جانا تھا۔
لیکن طلباء اور ٹرمنل پر انکا انتظار کر رہے انکے والدین اور رشتہ داروں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ انکو سکریننگ کرکے گھر جانے کی اجازت دی جائے اور 14 دنوں کے قرطینہ میں نہ رکھا جائے جس کو انتظامیہ نے نامنظور کر دیا۔
طلباء اور انکے والدین اور ایئرپورٹ انتظامیہ کے درمیان اس بات پر ہنگامہ ہوا جس دوران وہاں تعینات سی آئی اس ایف اور پولیس اہلکاروں نے والدین پر لاٹھی چارج کیا۔
تاہم پولیس کے مطابق ہنگامے کے دوران طلباء نے ایئرپورٹ پر توڑ پھوڑ کی اور اس معاملے کی پولیس نے نوٹس لی ہے۔ پولیس کے مطابق بڈگام کے مجسٹریٹ کی مداخلت کے بعد طلباء کو لازمی قرطینہ کے لیے مخصوص مقام پر لیا گیا۔