ETV Bharat / state

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کلچرل اکیڈمی میں تبدیلیاں

author img

By

Published : Mar 15, 2021, 8:57 PM IST

تنظیم نو قانون 2019 کے لاگو ہونے کے بعد کلچرل اکیڈمی کا وجود قانونی طور سے ختم ہوچکا ہے اور اب 18 ماہ بعد سوسائٹی ایکٹ کے تحت اس کا کام کاج شروع کیا جائے گا-

Cultural Academy
کلچرل اکیڈمی

مرکزی سرکار کی طرف سے دفعہ 370 کی منسوخی سے جموں وکشمیر کا آئین ختم ہونے سے کئی قانونی تبدیلیاں ہوئیں جس سے کچھ اہم سرکاری ادارے بھی یا تو کالعدم کردیے گئے یا بیشتر اداروں کا کام و کاج متاثر ہوا-

کلچرل اکیڈمی

ان اداروں میں جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگویجز کا کام کاج بھی شدید طور سے متاثر ہو رہا ہے اور حالیہ دنوں میں انتظامیہ نے اس کو سوسائٹی ایکٹ کے تحت اب رجسٹر کیا ہے-

دراصل یہ اکیڈمی جموں و کشمیر کے منسوخ شدہ آئین کے تحت ایک خود مختار ادارہ تھا جس کا نظام اور کام و کاج چلانے کے لیے مشاورتی اور مرکزی کمیٹیاں تشکیل دی جاتی تھیں-

مشاورتی کمیٹی کی صدارت سیکرٹری کرتے تھے- جبکہ مرکزی کمیٹی کی سربراہی وزیر اعلیٰ کرتے تھے-

تنظیم نو قانون 2019 کے لاگو ہونے کے بعد اس اکیڈمی کا وجود قانونی طور ختم ہی ہوا ہے اور اب 18 ماہ کے بعد اب اس کو سوسائٹی ایکٹ کے تحت اس کا کام کاج چلایا جایا گا-

اکیڈمی کا نظام چلانے کے لیے مشاورتی اور مرکزی کمیٹیاں ہوتی تھی-

مشاورتی کمیٹی کی سربراہی سیکرٹری کرتے ہیں اور اس کے علاوہ چند مصنف، جموں اور کشمیر صوبوں کے اکیڈمی کے ایڈیشنل سیکریٹری ممبران ہوتے ہیں۔ جبکہ مرکزی کمیٹی کی صدارت وزیر اعلیٰ یا گورنر کرتے تھے اور اس کمیٹی میں جنرل ایڈمنسٹریشن محکمہ کا اعلیٰ افسر، محکمہ فائنانس، چند مصنف، جموں اور کشمیر صوبوں کے اکیڈمی کے ایڈیشنل سیکریٹری ممبران ہوتے ہیں-

یہ بھی پڑھیں: تقریباً ایک برس بعد اسکول لوٹے ننھے طلبا بے حد خوش

مرکزی کمیٹی اکیڈمی کے تعمیر و ترقی، رقومات، خالی اسامیوں کی بھرتی، ملازمین کی تقرری اور دیگر اہم فیصلے لیتے تھی-

مشاورتی کمیٹی اکیڈمی کے کام و کاج اور دیگر ادب یا ثقافتی سرگرمیوں کے متعلق فیصلے لیتی تھی-

سوسائٹی ایکٹ کے تحت اکیڈمی کو رجسٹر کرنے کے بعد وادی کے فنکاروں اور ثقافت سے منسلک افراد بے اس کے ردعمل میں مختلف آراء ظاہر کیے-

مرکزی سرکار کی طرف سے دفعہ 370 کی منسوخی سے جموں وکشمیر کا آئین ختم ہونے سے کئی قانونی تبدیلیاں ہوئیں جس سے کچھ اہم سرکاری ادارے بھی یا تو کالعدم کردیے گئے یا بیشتر اداروں کا کام و کاج متاثر ہوا-

کلچرل اکیڈمی

ان اداروں میں جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگویجز کا کام کاج بھی شدید طور سے متاثر ہو رہا ہے اور حالیہ دنوں میں انتظامیہ نے اس کو سوسائٹی ایکٹ کے تحت اب رجسٹر کیا ہے-

دراصل یہ اکیڈمی جموں و کشمیر کے منسوخ شدہ آئین کے تحت ایک خود مختار ادارہ تھا جس کا نظام اور کام و کاج چلانے کے لیے مشاورتی اور مرکزی کمیٹیاں تشکیل دی جاتی تھیں-

مشاورتی کمیٹی کی صدارت سیکرٹری کرتے تھے- جبکہ مرکزی کمیٹی کی سربراہی وزیر اعلیٰ کرتے تھے-

تنظیم نو قانون 2019 کے لاگو ہونے کے بعد اس اکیڈمی کا وجود قانونی طور ختم ہی ہوا ہے اور اب 18 ماہ کے بعد اب اس کو سوسائٹی ایکٹ کے تحت اس کا کام کاج چلایا جایا گا-

اکیڈمی کا نظام چلانے کے لیے مشاورتی اور مرکزی کمیٹیاں ہوتی تھی-

مشاورتی کمیٹی کی سربراہی سیکرٹری کرتے ہیں اور اس کے علاوہ چند مصنف، جموں اور کشمیر صوبوں کے اکیڈمی کے ایڈیشنل سیکریٹری ممبران ہوتے ہیں۔ جبکہ مرکزی کمیٹی کی صدارت وزیر اعلیٰ یا گورنر کرتے تھے اور اس کمیٹی میں جنرل ایڈمنسٹریشن محکمہ کا اعلیٰ افسر، محکمہ فائنانس، چند مصنف، جموں اور کشمیر صوبوں کے اکیڈمی کے ایڈیشنل سیکریٹری ممبران ہوتے ہیں-

یہ بھی پڑھیں: تقریباً ایک برس بعد اسکول لوٹے ننھے طلبا بے حد خوش

مرکزی کمیٹی اکیڈمی کے تعمیر و ترقی، رقومات، خالی اسامیوں کی بھرتی، ملازمین کی تقرری اور دیگر اہم فیصلے لیتے تھی-

مشاورتی کمیٹی اکیڈمی کے کام و کاج اور دیگر ادب یا ثقافتی سرگرمیوں کے متعلق فیصلے لیتی تھی-

سوسائٹی ایکٹ کے تحت اکیڈمی کو رجسٹر کرنے کے بعد وادی کے فنکاروں اور ثقافت سے منسلک افراد بے اس کے ردعمل میں مختلف آراء ظاہر کیے-

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.