سرینگر (جموں و کشمیر) : جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی کے حوالے سے حکومت ہند نے دہلی ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کی ٹریبونل تشکیل دی ہے جو جیل میں بند علیحدگی پسند رہنما شبیر شاہ کی سربراہی والی علیحدگی پسند تنظیم جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی (جے کے ڈی ایف پی) پر عائد کی گئی پابندی کا جائزہ لے گی۔
دہلی ہائی کورٹ کے جج جسٹس سچن دتا کی سربراہی میں ٹریبونل کمیٹی کے قیام کی اطلاع وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے دی۔ ٹریبونل یہ فیصلہ کرے گا کہ آیا جیل میں بند کشمیری علیحدگی پسند رہنما شبیر شاہ کی سربراہی میں جے کے ڈی ایف پی پر پابندی عائد کرنے کے لیے قانونی طور پر وجوہات کافی ہیں یا ان اس پابندی کو کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے علیحدگی پسند تنظیم پر پابندی عائد کے محض دو ہفتوں بعد ہونے والی اس پیش رفت نے مستقبل قریب میں علیحدگی پسند رہنما کے مین اسٹریم سیاسی میدان میں کودنے اور انتخابات میں حصہ لینے کے بارے میں قیاس آرائیاں شروع کر دی ہیں۔
مزید پڑھیں: Shabir Shah's Party banned شبیر شاہ کی علیحدگی پسند تنظیم کالعدم قرار
یاد رہے کہ جیل میں قید علیحدگی پسند رہنما شبیر شاہ کی سربراہی میں ڈی ایف پی پر ایم ایچ اے نے اس ماہ کے شروع میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) 1967 کے تحت پابندی عائد کر دی تھی۔ ایڈیشنل سیکریٹری ایم ایچ اے پروین وشستہ کی جانب سے ڈی ایف پی پر پابندی کے حوالہ سے ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کی گئی تھی۔