سرینگر: جموں و کشمیر لیفٹینٹ گورنر منوج سنہا کی انتظامیہ نے گذشتہ دنوں تازہ حکمانے اجرا کیے ہیں جن میں رہبر کھیل، ریبر جنگلات اور ریبر زراعت ملازمین کی سروس کو ختم کرکے ان اسامیوں کو اب سروس سلیکشن بورڈ کے ذریعے بھرتی کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ JK Order on Rehber e Khel Termination issue
جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے انتظامیہ کے اس فیصلے کی شدید تنقید کی۔ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ انتظامیہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی کے اشاروں پر یہ فیصلے لی رہی ہے تاکہ کشمیر میں نوجوانوں کے روزگار چھینے جائیں اور غیر مقامی باشندوں کے لیے راہ ہموار کی جائے۔ Mehbooba On Rehber e Khel Termination issue
یاد رہے کہ پی ڈی پی اور بی جے پی مخلوط سرکار نے سنہ 2014 اور 2017 کے درمیان یہ اسکیمیں لاگو کی تھیں جن کے ذریعے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو یہ نوکریاں ملی تھیں۔ اس وقت کی حکومت کا کہنا تھا کہ یہ اسکیمیں قابل نوجوانوں کے لیے اور بڑھتی بے روزگاری کے پیش نظر بنائی گئی تھیں۔
ان نوجوانوں کو بھرتی کے مناسب طریقہ کار کے ذریعے میرٹ کی بنیاد پر تعینات کیا گیا تھا۔ ان میں سے زیادہ تر اب عمر کی حد عبور کر چکے ہیں اور اس مرحلے پر اپنے متعلقہ شعبوں میں نئے پاس آؤٹ کے ساتھ مقابلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ یہ ملازمین پانچ سال تک تین ہزار کی معمولی تنخواہ لے رہے ہیں اور پانچ برس کی مدت مکمل کرنے کے کے بعد ان کو مستقل کیا جاتا تھا۔ ان کی مدت جون میں مکمل ہورہی تھی۔
مزید پڑھیں:
تاہم ایل جی انتظامیہ نے گزشتہ دنوں سے کچھ حکمنانے جاری کر دیے جن میں یہ کہا گیا ہے کہ رہبر کھیل، رہبر زراعت، رہبر جنگلات کی سروس کو کالعدم کیا جارہا ہے اور ان اسامیوں کو سروس سلیکشن بوڈ کے ذریعے باضابطہ بھرتی کا عمل شروع کیا جائے گا جس کے معنی ہیں کہ انہیں خالی اسامیوں جن پر یہ رہبر کھیل و جنگلات تعینات ہوئے تھے کو اب ایس ایس بی کے ذریعے پورا کروایا جائے گا۔
انتظامیہ کے اس فیصلے پر جموں و کشمیر میں شدید ناراضگی دیکھی جارہی ہے۔ ایک طرف گزشتہ روز ان ملازمین نے سرینگر میں احتجاج کیا وہیں آج جموں میں بھی مظاہرے ہوئے۔