ETV Bharat / state

CBSC Book Controversy: سی بی ایس سی نصابی کتاب میں جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں - Legal Rights Observatory

پیر کے روز سوشل میڈیا پر اس وقت تنازع کھڑا ہو گیا جب ٹویٹر ہینڈل 'لیگل رائٹس آبزرویٹری' نے دسویں جماعت کی فرانسیسی زبان کی نصابی کتاب کے کور پیج کو پوسٹ کیا جس میں جموں و کشمیر کو بھارت کا حصہ نہیں دکھایا گیا ہے۔CBSC Book Controversy

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Aug 2, 2022, 5:37 PM IST

سرینگر: پیر کے روز سوشل میڈیا پر اس وقت تنازعہ کھڑا ہوا جب ٹویٹر 'ہینڈل لیگل رائٹس آبزرویٹری' نے دسویں جماعت کی فرانسی نصابی کتاب کے کور پیج کو پوسٹ کیا جس میں جموں و کشمیر کو بھارت کا حصہ نہیں دکھایا گیا۔Legal Rights Observatory CBSC Book Controversy

ٹویٹر ہینڈل 'لیگل رائٹس آبزرویٹری- ایل آر او' نے ٹویٹ کر کے لکھا " ارے@cbseindia29 کیا یہ سچ ہے؟ کیا آپ جموں کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ تسلیم نہیں کرتے؟ یا آپ کے پاس اب بھی بائیں بازو کا گروہ ہے جو اسکول کے کتابوں کے حصے پر کنٹرول رکھتا ہے؟ آپ نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں۔ جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی سے بچوں میں صنفی الجھن پیدا کر رہے ہو! "

cbse-textbook-cover-shows-j-k-not-a-part-of-india
سی بی ایس سی نصابی کتاب میں جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں

تھوڑی ہی دیر کے بعد یہ ٹویٹ کافی وائرل ہوا جس کے بعد اس ٹویٹ کو مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان اور وزیر داخلہ امت شاہ کو ٹیگ کیا گیا۔ وہیں اس معاملے پر سی بی ایس سی کے ایک اہلکار نے اپنا موقف واضح کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کور فرینچ نصابی کتاب کے پرانے ایڈیشن کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دسویں جماعت کی فرانسیسی زبان کی نصابی کتاب پر نادانستہ طور پر ایک غلط نقشہ دکھایا گیا ہے، یہ نصابی کتاب 2014 کے پہلے مرحلہ وار ایڈیشن کا ہے۔ نظر ثانی شدہ ورژن سی بی ایس ای کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔

مزید پڑھیں:

بتادیں کہ این سی ای آر ٹی نے جماعت 6 سے 12 کی نصابی کتابوں سے کئی مضامین کو خارج کر دیا ان مضامین میںں گجرات فسادات، کولڈ وار، اور مغل عدالتیں اور دہلی سلطنت کے کچھ حصے شامل ہیں۔

سرینگر: پیر کے روز سوشل میڈیا پر اس وقت تنازعہ کھڑا ہوا جب ٹویٹر 'ہینڈل لیگل رائٹس آبزرویٹری' نے دسویں جماعت کی فرانسی نصابی کتاب کے کور پیج کو پوسٹ کیا جس میں جموں و کشمیر کو بھارت کا حصہ نہیں دکھایا گیا۔Legal Rights Observatory CBSC Book Controversy

ٹویٹر ہینڈل 'لیگل رائٹس آبزرویٹری- ایل آر او' نے ٹویٹ کر کے لکھا " ارے@cbseindia29 کیا یہ سچ ہے؟ کیا آپ جموں کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ تسلیم نہیں کرتے؟ یا آپ کے پاس اب بھی بائیں بازو کا گروہ ہے جو اسکول کے کتابوں کے حصے پر کنٹرول رکھتا ہے؟ آپ نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں۔ جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی سے بچوں میں صنفی الجھن پیدا کر رہے ہو! "

cbse-textbook-cover-shows-j-k-not-a-part-of-india
سی بی ایس سی نصابی کتاب میں جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں

تھوڑی ہی دیر کے بعد یہ ٹویٹ کافی وائرل ہوا جس کے بعد اس ٹویٹ کو مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان اور وزیر داخلہ امت شاہ کو ٹیگ کیا گیا۔ وہیں اس معاملے پر سی بی ایس سی کے ایک اہلکار نے اپنا موقف واضح کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کور فرینچ نصابی کتاب کے پرانے ایڈیشن کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دسویں جماعت کی فرانسیسی زبان کی نصابی کتاب پر نادانستہ طور پر ایک غلط نقشہ دکھایا گیا ہے، یہ نصابی کتاب 2014 کے پہلے مرحلہ وار ایڈیشن کا ہے۔ نظر ثانی شدہ ورژن سی بی ایس ای کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔

مزید پڑھیں:

بتادیں کہ این سی ای آر ٹی نے جماعت 6 سے 12 کی نصابی کتابوں سے کئی مضامین کو خارج کر دیا ان مضامین میںں گجرات فسادات، کولڈ وار، اور مغل عدالتیں اور دہلی سلطنت کے کچھ حصے شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.