سری نگر: کرائم برانچ کشمیر (سی بی کے) نے لوگوں سے سرکاری نوکریاں فراہم کرنے کا جھانسہ دے کر پیسے اینٹھنے والے 7 ملزموں کے خلاف چالان عائد کئے ہیں۔ سی بی کے کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ سی بی کے کی اکنامک اوفنس ونگ نے ایک کیس کے سلسلے میں جے ایم آئی سی گاندربل کی ایک عدالت میں سات ملزموں کے خلاف چالان پیش کیا۔CBK Issued Challan in Cheating Case
بیان میں ملزموں کے نام راکیش کمار ولد اوم پرکاش ساکن کشمیری محلہ اکھنور جموں، منظور احمد گنائی ولد محمد سبحان گنائی ساکن شیر پورہ پٹن بارہمولہ،محمد یوسف وانی ولد عبدلاحد وانی ساکن کتہ جن کنزر حال نزدیک جامع مسجد کنزر(سکبدوش سرکاری ملازم)، غلام محمد شیخ عرف گلزار شیخ عرف سلیم خان ولد عبدالعزیز ساکن گلشن پورہ ترال حال پمپوش کالونی نور باغ سری نگر(معطل شدہ پولیس کانسٹیبل)، عبدالقیوم شیخ ولد عبدالرحمان شیخ ساکن ترکو شوپیاں حال گتہ کالونی نور باغ سری نگر (خاکروب)،شکیل احمد میر ولد غلام محمد میر ساکن نوآبادی محلہ صفا پورہ (کانسٹیبل) اور عبدالحمید بٹ ولد عبدالصمد بٹ ساکن ہرد ویل بڈگام حال اوم پورہ بڈگام کے بطور ظاہر کئے گئے ہیں۔
موصوف ترجمان نے بتایا کہ اس ضمن میں ایک کیس ایک شکایت پر درج کیا گیا تھا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ان لوگوں نے ایک دوسرے کے ساتھ ساز باز کرکے شکایت کنندگان سے بے ایمانی کرکے محکمہ پولیس میں نوکریاں فراہم کرنے کے بہانے پر خطیر رقم وصول کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شکایت موصول ہونے کے بعد اس ضمن میں ابتدائی تحقیقات کرنے کا حکم صادر کیا گیا جس کے نتیجے میں پولیس اسٹیشن کرائم برانچ میں ایک کیس ایف آئی آر نمبر 19\\\\2015 کے تحت درج کیا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ جملہ ملزموں نے ایک دوسرے کے ساتھ منصوبہ بند مجرمانہ سازش کرکے شکایت کنندگان کو جھانسہ دے کر ان سے محکمہ پولیس میں نوکریاں فراہم کرنے کے بہانے پر خطیر رقم وصول کی ہے۔ بیان کے مطابق ابتدائی طور پر ارتکاب شدہ کارروائیوں سے آر پی سی کی دفعہ یو\\\\ ایس 419, 420,120-B کے تحت قابل سزا جرم کا انکشاف ہوا اور بعد ازاں اس کے مطابق عدالت میں چالان پیش کیا گیا۔
یو این آئی